سندھ اسمبلی ،الطاف حسین کے بیان پرقرارداد پیش نہ کئے جانے پر ایوان میں زبردست شورشرابہ

پرائیویٹ قرار داد کیلئے 7 دن پہلے نوٹس دینا پڑتا ہے، اپوزیشن ارکان کو یہ قرار داد اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرانی چاہئے تھی ،سپیکر آغا سراج درانی محمد نواز شریف کوئی اور بات کرتے ہیں ،سندھ میں ان کی پارٹی ان کے کہنے پر نہیں چل رہی ہے،اپوزیشن پوائنٹ سکورنگ کررہی ہے ،نثار کھوڑو

منگل 5 مئی 2015 20:31

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء ) سندھ اسمبلی میں منگل کو ہی پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) ، مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے اپوزیشن ارکان نے متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) کے قائد الطاف حسین کے فوج کے خلاف بیان پر اپنی قرار داد مذمت دوبارہ پیش کرنے کی کوشش کی لیکن انہیں اجازت نہیں دی گئی ۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس سے پہلے اپوزیشن ارکان نے اپنی قرار داد سیکرٹری سندھ اسمبلی کے پاس جمع کرائی تھی ۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے کے بعد مسلم لیگ (فنکشنل) کے رکن شہریار خان مہر پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے کے لیے کھڑے ہوئے لیکن اسپیکر نے انہیں اجازت نہیں دی ۔ مسلم لیگ (فنکشنل) اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان بھی اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور بولنا شرو کر دیا ، جس پر ایوان میں زبردست شور شرابہ ہوا ۔

(جاری ہے)

اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ پرائیویٹ قرار داد کے لیے 7 دن پہلے نوٹس دینا پڑتا ہے ۔

اپوزیشن ارکان کو یہ قرار داد اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرانی چاہئے تھی ۔ سینئر وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ اپوزیشن ارکان نے پیر کو میڈیا کے لوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے اسپیکر پر تنقید کی ۔ وہ یہاں پر پوائنٹ اسکورنگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ اس پر مسلم لیگ (فنکشنل) اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان دوبارہ اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور شور شرابہ شروع شروع کر دیا ۔

فنکشنل لیگ کے ارکان اور نثار کھوڑو کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ۔ نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ میاں نواز شریف کوئی اور بات کرتے ہیں اور سندھ میں ان کی پارٹی ان کے کہنے پر نہیں چل رہی ہے ۔ مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (فنکشنل) کے ارکان قومی اسمبلی میں کیوں خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں ۔ غوث بخش مہر قومی اسمبلی میں قرار داد پیش کیوں نہیں کرتے ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ سندھ کی تقسیم کی مخالفت کی اور ہم کسی بھی صورت سندھ کی تقسیم قبول نہیں کریں گے ۔ پیپلز پارٹی کے لوگوں نے ضیاء الحق اور پرویز مشرف کے دور میں گولیوں کا سامنا کیا اور جمہوریت کے لیے اپنی جانیں قربان کیں ، جو لوگ سندھ اسمبلی میں شور مچا رہے ہیں ، وہ ہمیشہ آمروں کی گود میں بیٹھے ہوئے تھے ۔ ہم ہی سندھ کی تقسیم کرنے والوں کے خلاف ہمیشہ کھڑے ہوئے اور ہم نے ہی سندھ اسمبلی میں ایسے لوگوں کے خلاف قرار داد منظور کرائی ۔

ایم کیو ایم والوں نے بھی اس قرار داد میں ہمارا ساتھ دیا ہے ۔ پیپلز پارٹی سندھ کی تقسیم کی بات کرنے والوں کے ہمیشہ دیوار بن کرکھڑی رہی ۔ اس دوران (فنکشنل) لیگ کے ارکان مسلسل بولتے رہے اور ایوان میں شور شرابہ ہوتا رہا ۔ نثار احمد کھوڑو نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ صبر کریں ، میں آپ کو آئینہ دکھا رہا ہوں ۔ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ سندھ کا تحفظ کیا ہے ۔

پیپلز پارٹی نے عوام کے ساتھ کبھی غداری نہیں کی ۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے فنکشنل لیگ کے ارکان سے کہا کہ آپ لوگوں نے اسمبلی قواعد کی کتابوں کو پھاڑا ۔ آپ کے خلاف اس معاملے پر ریفرنس بھیجا جائے گا ۔ آپ کو جلد ہی پتہ چل جائے گاکہ آپ کیخلاف کیا ہونے والا ہے ۔ آپ مجھے رولز نہ سکھائیں ۔ اپوزیشن ارکان مسلسل بولتے رہے لیکن ان کے مائیک نہیں کھولے گئے ۔