جیل سے بھاگنے والا قیدی 59 سال بعد پکڑا گیا

جمعرات 7 مئی 2015 12:21

جیل سے بھاگنے والا قیدی 59 سال بعد پکڑا گیا

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 مئی۔2015ء) اوہائیو جیل سے فرار ہونے والا قیدی 59 سال بعد پکڑا گیا ‘وہ نام بدل کر ایک پرانے ٹرالر میں زندگی کے دن گزار رہا تھا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اوہائیو کے سنڈوسکی جیل سے فرار ہونے والے پنٹر ولیم کاکس کا اصل نام فرینک فریش واٹرز تھا اْن کی روپوشی اس وقت ختم ہوئی جب گذشتہ دنوں اس کے دروازے پر دستک ہوئی۔

سنہری داڑھی والا ولیم کاکس فلوریڈا کے ملبرن شہر کے مغرب میں واقع جنگلوں میں چھپا ہوا تھا۔ جب انھیں23 سالہ نوجوان فرینک فریش واٹرز کی تصویر دیکھائی گئی تو انھوں نے اسے پہنچانے سے انکار کیا. اوہائیو شیرف آفس کے ترجمان میجر گوڈائر نے بتایا کہ ولیم کاکس رٹائر زندگی گزار رہا تھا اور سوشل سیکورٹی کے فائدے بھی حاصل کر رہا تھا، جب اسے تصویر دکھا کر بتایا گیا کہ یہ تم ہو، تو وہ حیرت زدہ ہوگیا۔

(جاری ہے)

سنڈوسکی حکام کے مطابق، مفرور قیدی نے 21 برس کی عمر میں 3جولائی 1957 کو تیزرفتار گاڑی دوڑاتے ہوئے 24 سالہ ایگوئن فلائٹ کو کچل کر ہلاک کردیا تھااس وقت کی دستاویزات کے مطابق وہ 35میل کے زون میں 50 میل سے بھی زیادہ رفتار سے گاڑی دوڑا رہا تھا۔ملزم کو سیکنڈ ڈگری قتل کا مجرم قرار دیا گیا اس نے رضاکارانہ طور پر قصور تسلیم کیا جس کی وجہ سے اسے پانچ برس کی نگرانی کی سزا دی گئی تاہم، نگرانی کے قوانین کی خلاف ورزی پر اسے بعد میں اوہائیو جیل بھیجا گیا جہاں سے اچھے کردار پر اسے سنڈسکی آنر فارم بھیج دیا گیاجہاں سے وہ 30 ستمبر 1959 کو فرار ہوگیا۔منگل کو فریش واٹرز کو مفرور قیدی کے طور پر جج کے سامنے پیش کیا جائے گا جہاں اس کے مقدمے کی سماعت ہوگی۔

متعلقہ عنوان :