بنگلادیش کی ویمن کرکٹ ٹیم اگست میں پاکستان کا دورہ کرے گی‘ بنگال کرکٹ بورڈ نے اپنی ٹیم بھیجنے کا بھی وعدہ کیا ہے‘شہریار خان

پاک بھارت سیریز کی مفاہمی یادداشت پر پچھلی حکومت کے دور میں سائن ہوا تھا ، اب ایک دو ماہ میں بھارتی حکومت سے پاک بھارت سیریز کے انعقاد کے لئے گرین سگنل مل جائے گا اور گرین سگنل ملنے پر سیریز دبئی میں کھیلی جائے گی،، قومی ٹیم بنگلادیش کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹونٹی میچز ہار گئی لیکن ٹیم کا دورہ بنگلایش کامیاب رہا اور وہاں کے لوگ بہت خوش تھے‘ وطن واپسی پر قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے گفتگو

جمعرات 14 مئی 2015 21:15

بنگلادیش کی ویمن کرکٹ ٹیم اگست میں پاکستان کا دورہ کرے گی‘ بنگال کرکٹ ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 مئی۔2015ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ بنگلادیش کی ویمن کرکٹ ٹیم اگست میں پاکستان کا دورہ کرے گی جبکہ بنگال کرکٹ بورڈ نے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کا بھی وعدہ کیا ہے، پاک بھارت سیریز کی مفاہمی یادداشت پر پچھلی حکومت کے دور میں سائن ہوا تھا ، اب ایک دو ماہ میں بھارتی حکومت سے پاک بھارت سیریز کے انعقاد کے لئے گرین سگنل مل جائے گا اور گرین سگنل ملنے پر سیریز دبئی میں کھیلی جائے گی،، قومی ٹیم بنگلادیش کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹونٹی میچز ہار گئی لیکن ٹیم کا دورہ بنگلایش کامیاب رہا اور وہاں کے لوگ بہت خوش تھے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنگلہ دیش اور بھارت کے دورہ سے وطن واپسی پر قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

چیئرمین شہریار خان نے کہاکہ میں آٹھ روزکے دورہ کے بعدوطن واپس پہنچاہوں پہلے بنگلہ دیش گیاجہاں پاکستان اوربنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیموں کے مابین ٹیسٹ میچ دیکھاجو پاکستان جیت گیاتاہم ون ڈے اورٹی ٹونٹی سیریزمیں پاکستان کوشکست ہوئی ۔

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈاورعوام نے گہرے دل سے مجھے خوش آمدیدکہاحالیہ سیریزمیں مثبت بات یہ رہی کہ بنگلہ دیش کی عوام نے اپنی ٹیم کاساتھ دیاتاہم انہوں نے پاکستان کے خلاف کچھ نہیں کہاوہاں پاکستان کااچھاتاثربناوہاں کی عوام پاکستان نے پاکستان کے دورہ بنگلہ دیش پرنہایت خوشی کااظہارکیا۔انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم بنگلادیش کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچز ہار گئی لیکن ٹیم کا دورہ بنگلایش کامیاب رہا اور وہاں کے لوگ بہت خوش تھے۔

انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈسے کہاہے کہ اب آپکی کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کی باری ہے ۔ہم نے دوسری مرتبہ بنگلہ دیش کادورہ کیاہے اب آپ اپنی ٹیم پاکستان بھجیں۔جس پربنگلہ دیش حکام نے کہاکہ ایک دوسال میں بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم پاکستان کودرہ کرے گی اگرآپ دیکھادیں کے دوسری ٹیمیں بھی پاکستان کادورہ کریں ۔شہریارخان نے کہاکہ بنگلہ دیش کی ویمن ٹیم اگست میں پاکستان کادورہ کرے گی۔

انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش کے بعدبھارت گیاجہاں ڈھاکہ میں جگ موہن ڈالمیا سے ملاقات میں ان سے کہاکہ آپ نے ہی پہلے پاک بھارت سیریزشروع کی تھی جسے بعدمیں فرینڈشپ سیریزکانام دیاگیایہ سیریزبہت کامیاب رہی تھی میں نے ان سے کہاکہ یادرکھیں اس وقت بھی فرینڈشپ سیریزبہت مشکل سے شروع ہوئی تھی اس وقت بھی بہت سے مسائل تھے یعنی سیاسی مسائل، آپ نے اس وقت سیاسی معاملات کوایک طرف رکھااورکرکٹ کواہمیت دی اور سیریزہوئی اورکامیاب ہوئی ۔

جس پرڈالمیاصاحب مجھے یقین دلایاکہ جہاں تک بھارتی کرکٹ بورڈکامعاملہ ہے بی سی سی آئی یہ چاہتاہے کہ یہ سیریزایم اویوکے مطابق کھیلی جائے۔ بھارت سیریز کی مفاہمی یادداشت پر پچھلی حکومت کے دور میں سائن ہوا تھا اور نئی حکومت سے گرین سنگل ملتے ہی سیریز کھیلنے کو تیار ہیں جب کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے بھی یقین دلایا ہے کہ وہ پاک بھارت سیریز کے لئے پرعزم ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایم اویوکے مطابق اگلے پانچ سال میں ہم بھارت کے ساتھ آٹھ سیریزکھیلیں گے پہلی سیریزپاکستان ہوم سیریزہوگی جویواے ای میں کھیلی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ دہلی میں بھارت کی اہم شخصیات کے ساتھ ملاقات نہایت مثبت رہی انہوں نے کہاکہ حکومتی سطح پرپاک بھارت کی سیریزکی منظوری ایک دوماہ میں مل جائے گی۔یہ ایک مثبت بات ہے لیکن بی سی سی آئی کہتاہے کہ پاکستان نے ٹین سپورٹس کوبراڈکاسٹنگ رائٹس دیئے ہوئے ہیں اوریہ چینل ہماری مخالفت کررہاہے اورآئی پی ایل کے مقابلے میں ایک نئی لیگ شروع کرناچاہتاہے اگریہ چینل آئی پی ایل کے خلاف ہے توآئی سی سی کے بھی خلاف ہے۔

جسکی وجہ سے اگرپاکستان نے ٹین سپورٹس کوبراڈکاسٹنگ رائیٹس دیئے توپھرمسائل پیداہوسکتے ہیں۔اس پرمیں نے انہیں کہاکہ اس سلسلہ میں پاک بھارت سیریزکاکنٹریکٹ شفاف طریقے سے کیاجائے اوراس سیریزکی بولی میں آپ اپنے براڈکاسٹرز سے کہیں کہ وہ بولی میں حصہ لیں اورجوچینل زیادہ بولی دے گااس سیریزکے حقوق اس چینل کودے دیئے جائیں گے۔شہریارخان نے کہاکہ بھارتی کرکٹ بورڈکے براڈکاسٹرزپاکستان آنانہیں چاہتے ۔

اس سلسلہ میں ہم نے بھارتی حکام سے کہاکہ آپ ہمیں ایک خط لکھیں کہ ہمارااس چینل سے مسئلہ ہے اوریہ معاملہ بھی آرہاہے کہ وہ آئی پی ایل کی مخالفت کررہے ہیں اس لئے ہم پاکستانی کرکٹ بورڈکے براڈکاسٹرکونہیں مانتے تاہم انہوں نے ابھی تک ہمیں لکھ کرنہیں دیا۔انہوں نے کہاکہ آئی سی سی بھی مذکورہ چینل کے خلاف پاکستان سمیت دوسرے کرکٹ بورڈزکو کہہ سکتاہے کہ آپ اس چینل کونشریاتی حقوق نہ دیں کیونکہ یہ آئی سی سی کے مقابلے میں نئی لیگ شروع کر رہاہے۔

جس پرتمام کرکٹ بورڈزکوآئی سی سی کی بات مانناپڑے گی ۔شہریارخان نے کہاکہ مجھے خبرملی ہے کہ اب ’’ٹین سپورٹس‘‘اورآئی سی سی کے درمیان مذاکرات ہورہے ہیں اوراس چینل کابی سی سی آئی کے درمیان کوئی معاہدہ ہوجائے گا۔انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم نریندرسنگھ مودی نے بھی پاک بھارت سیریزکے حوالے سے مثبت بیان دیاہے۔اس لحاظ سے میرادورہ بھارت نہایت کامیاب رہاہے پاک بھارت سیریزلازمی ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ بھارت میں یہ بات چل رہی ہے کہ پاک بھارت سیریزبھارت میں ہوگی تاہم یہ درست نہیں ہے پاک بھارت سیریزیواے ای میں ہی ہوگی بھارتی میڈیاغلط رپورٹ کررہاہے ۔شہریارخان نے کہاکہ اس سلسلہ میں ہماراموقف یہ ہے کہ ایم اویوہم نے سائن کیاہے ایک کنتریکٹ سائن کیاہے اسکے مطابق بھارت کوہمارے ہاں آناہے اوراس میں واضح طورپرلکھاہے کہ ہم یواے ای میں پاکستان کے ساتھ کھیلنے کے لئے تیارہیں۔

ابھی تک بھارتی کرکٹ بورڈنے اس بات کوآفیشلزطورپرنہیں کیااس لئے اس پرزیادہ بات نہیں کرنی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش نے بھی ہمیں کہاہے کہ وہ پاک بھارت سیریزکی میزبانی کرنے کوتیارہے جس پرہم نے کہاہے کہ یہ سیریزنہیں آئندہ سیریزکے لئے سوچیں گے جب 2018ء میں ہماری باری آئے گی ہم یہ سوچیں گے کہ ایک سیریزبنگلہ دیش میں بھی ہوجائے بجائے یواے ی کے کیوں کہ یواے ای بہت مہنگاہے اس لئے ہم سوچ رہیں ہے کہ پاکستان کی ہوم سیریزسری لنکا،جنوبی افریقہ سمیت مختلف ملکوں میں کھیلی جائیں جویواے ای سے سستی ہوں۔