ائیر لائن کی بے حسی کی انتہاء

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی ہفتہ 16 مئی 2015 13:00

ائیر لائن کی بے حسی کی انتہاء

(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16مئی2015ء)ایک عورت نے ائیر لائن پر الزام لگایا ہے کہ ائیر لائن نے اسے ایمرجنسی کال کرنے کی اجازت نہیں دی، کہ وہ اپنے خودکشی کرتے ہوئے شوہر کو بچا سکے۔ تفصیلات کے مطابق کرین مومسن ایورز نیو آرلنز میں دوستوں کے ساتھ چھٹیاں گذار کر ساؤتھ ویسٹ ائیرلائنز کی پروازسے ملواؤکی، وسکونین سے آرہی تھی کہ اس کے موبائل پراس کے شوہر کا ٹیکسٹ میسج موصول ہوا۔

ایس ایم ایس میں لکھا تھا کہ کرین میں جو کرنے جا رہا ہوں اس کے لیے مجھے معاف کر دینا، میں خود کو قتل کر رہا ہوں۔جیسے ہی ٹیکسٹ موصول ہوا اسی وقت کیبن کریو نے آخری چیکنگ مکمل کر لی۔ کرین کو جیسے ہی ٹیکسٹ ملا، اس نے کپکپانا شروع کر دیا، وہ خوف زدہ ہو گئی کہ کیا کرے۔ اسے پتہ تھا کہ اس کا شوہر ان دنوں کافی ذہنی دباؤ میں ہے۔

(جاری ہے)

اس نے واپس پیغام بھیجا کہ ”نہیں“۔

اس کے بعد اس نے شوہر کو کال کرنے کی کوشش کی مگر سٹیورڈ نے اسے فون بند کرنے کا کہا۔ کرین نے سٹیورڈ کو وضاحت کرنے کی کوشش کی مگر اس نے کرین سے فون لے کر کہا اسے اب ائیر پلین موڈ پر کرو۔ نا معلوم سٹیورڈ نے کہا کہ یہ ایف اے اے کے قوانین ہیں۔ فلائٹ اڑنے پر کرین نے دوسری اٹنڈنٹ سے مدد کی درخواست کی مگر انہوں نے بھی انکار کر دیا۔ دوگھنٹوں کی فلائٹ کرین نے آنسوؤں میں گذاری۔

جہاز سے اترتے ہی اس نے پولیس کو فون کیا مگر پولیس کے پہنچنے سے پہلے ہی اس کا شوہر خود کو قتل کر چکا تھا۔ حادثے کے بعد ساؤتھ ویسٹ ائیر لائنز نے جو بیان جاری کیا اس میں کہا گیا ہے کہ وہ دکھ کی گھڑی میں ایورز خاندان کے ساتھ ہیں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ اُن کا عملہ جہاز اور مسافروں کو درپیش خطرے کے وقت پائلٹ کو مطلع کرتا ہے ، مگر اس کیس میں پائلٹ کو مطلع نہیں کیا گیا۔ائیر لائن نے کرین کو اس کے ٹکٹ کے پیسے واپس کرنے کی پیش کش کی ہے۔