درندگی کی انتہا۔ہوٹل میں انسانی گوشت کی فروخت

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 17 مئی 2015 14:12

درندگی کی انتہا۔ہوٹل میں انسانی گوشت کی فروخت

انامبرا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17مئی۔2015ء)ایک ہوٹل کو انسانی گوشت کے بنے کھانے فروخت کرنے پر بند کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بی بی سی کی سواحلی سروس نے خبر دی ہے کہ انامبرا، نائیجریا میں پولیس نے ایسی افواہیں سنی جن سے پتہ چلتا تھا کہ علاقے میں واقع ہوٹل میں انسانی گوشت کے کھانے فروخت ہوتے ہیں۔ پولیس کی رپورٹ کے مطابق جب پولیس نے چھاپا مارا تو ہوٹل میں انسانی سر ملا جس میں سے خون جاری تھا۔

وہاں پرانسانی گوشت، آٹو میٹک ہتھیار اور موبائل فونز بھی ملے۔علاقے کے ایک مکین کا کہنا ہے کہ جب بھی وہ مارکیٹ جاتا ہوٹل میں مشکوک سرگرمیاں دیکھنے میں آتی۔ اس کے مطابق اس طرح کی خبر اس کی توقعات کے مطابق ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ گندے کپڑوں میں ملبوس اجنبی لوگوں کا اس ہوٹل میں آنا جانا لگا رہتا تھا۔

(جاری ہے)

ایک پادری کا کہنا ہے کہ اس نے کچھ دن پہلے یہاں پر گوشت کھایا تو ہوٹل والوں نے اس سے 700 نیرا(تقریباً360 روپے) بل وصول کیا۔

پادری نے بتایا کہ نائیجریا کے لاکھوں لوگ روز کے 100 روپے سے بھی کم کماتے ہیں، ایسے میں کھانے کے لیے اتنے پیسے مانگنا عجیب لگتا ہے۔پادری کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں پتا تھا کہ انسانی گوشت کی وجہ سے انہوں نے اتنے زیادہ پیسے وصول کیےہیںَ ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے اس جرم کے حوالے سے 10 افراد کو حراست میں لیا ہے۔