سی ڈی اے کے عملہ صفائی کا پارلیمنٹ ہاؤس کوچوہوں سے پاک کرنے سے معذوری کا اظہار

چوہوں کے مرنے سے پھیلنے والی بدبو کی وجہ سے قومی اسمبلی کے سٹاف نے دفتروں میں بیٹھنا چھوڑ دیا

اتوار 17 مئی 2015 15:25

سی ڈی اے کے عملہ صفائی کا پارلیمنٹ ہاؤس کوچوہوں سے پاک کرنے سے معذوری ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 مئی۔2015ء) اخر ان چوہوں کا علاج کیا ہوگا سی ڈی اے کے عملہ صفائی نے پارلیمنٹ ہاؤس کوچوہوں سے پاک کرنے سے معذوری کا اظہار کر دیا ہے ،پارلیمنٹ کی راہداریوں اور کمروں میں چوہوں کے مرنے سے پھیلنے والی بدبو کی وجہ سے قومی اسمبلی کے سٹاف نے دفتروں میں بیٹھنا چھوڑ دیا ہے ،سپیکر قومی اسمبلی اور چیرمین سینٹ کی جانب سے واضح سرزنش کے باوجود سی ڈی اے اہلکاروں کی کام چوری ختم نہ ہوسکی ،اتنے بڑے پارلیمنٹ ہاؤس کو مکمل طور پر چوہوں سے صاف کرنا ہمارے لئے ممکن نہیں ہے سی ڈی اے اہلکاروں کا موقف پارلیمنٹ ہاؤس کی راہداریوں اور کمروں سے چوہوں کے خاتمے میں سی ڈی اے کے اہلکار ابھی تک کامیاب نہیں ہوسکے ہیں سی ڈی اے کی جانب سے مختلف کمروں میں چوہے مار ادویات کے چھڑکاؤ نے صورت حال کو مذید خراب کر دیا ہے کیونکہ چوہوں کے مرنے کے بعد انہیں ہٹائے نہ جانے کی وجہ سے اس کی بدبو کمروں اور راہداریوں میں پھیل جاتی ہے جو مذید مسائل پیدا کرتی ہے شدید بدبو کی وجہ سے پارلیمنٹ کے سٹاف نے بھی اپنے کمروں میں بیٹھنا چھوڑ دیا ہے واضح رہے کہ سپیکر قومی اسمبلی اور چیرمین سینٹ کی جانب سے پارلیمنٹ کی صفائی کے بارے میں اٹھائے جانے والے اعتراضات کے بعد سی ڈی اے حکام نے صفائی کو مذید بہتر بنانے کی یقین دہانی کرائی تھی مگر تاحال اس پر مکمل عمل درآمد نہ ہوسکا پارلیمنٹ ہاؤس میں کام کرنے والے سی ڈی اے کے عملہ صفائی نے وضاپیش کرتے ہوئے بتایاکہ پارلیمنٹ کی بلڈنگ بہت زیادہ پرانی ہے اور اسکے ائیرکنڈیشنڈ سسٹم سمیت مختلف پائپوں میں چوہے موجود ہیں جن کوختم کرنا ہمارے لئے ممکن نہیں ہے انہوں نے کہاکہ ہم نے چوہوں کے خاتمے کے لئے مختلف مقامات پر چوہے مار ادویات کا چھڑکاؤ کیا اور جو چوہے اس دوائی کی زد میں اکر کونوں کدروں میں مرجاتے ہیں ان کی بدبو پارلیمنٹ ہاؤس میں پھیل جاتی ہے ۔