پاکستان کی امداد سے طور خم اورافغانستان کے مشرقی شہر جلال آباد کے درمیان سڑک پر دوسری لائن کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا

افتتاح کے موقع پر اعلیٰ پاکستانی اورافغان حکام موجود تھے  منصوبے پر تقریباً 73کلو میٹر سڑک سات ارب روپے خرچ ہونگے دورہ کابل کے دور ان آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ایف ڈبلیو او کو سڑک رویہ کرنے کے احکامات جاری کئے تھے منصوبے پر کام کو اپنی مدت میں پوراکرلیا جائیگا اور سڑک کا معیار بین الاقوامی ہوگا  ڈائریکٹر ایف ڈبلیو او میجر جنرل محمد افضل

پیر 18 مئی 2015 19:27

پاکستان کی امداد سے طور خم اورافغانستان کے مشرقی شہر جلال آباد کے درمیان ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18مئی۔2015ء) پاکستان کی امداد سے طور خم اورافغانستان کے مشرقی شہر جلال آباد کے درمیان سڑک پر دوسری لائن کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا افتتاح کے موقع پر اعلیٰ پاکستانی اورافغان حکام موجود تھے اس منصوبے پر تقریباً 73کلو میٹر سڑک سات ارب روپے خرچ ہونگے یاد رہے کہ پاکستان کی مدد سے طور خم اور جلال آباد سڑک کی ایک لائن 2006میں مکمل کی گئی تھی تاہم فنڈز کی کمی کے باعث سڑک کو دورویہ بنانے کا کام شروع نہ ہوسکا کابل پاکستانی سفارتخانے کے مطابق پیر کو جلال آبا د میں سڑک پر کام کے آغاز کے موقع پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں ننگر ہار صوبے کے قائمقام گور نر محمد حنیف گردیوال  پبلک ورکس کے نائب وزیر نو رمینگل پاکستانی سفیر ابرار حسین اور ایف ڈبلیو او کے ڈائریکٹر میجر جنرل محمد افضل بھی موجودتھے یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیر اعظم کے دورہ کابل کے دور ان آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ایف ڈبلیو او کو ایک ہفتے میں سڑک رویہ کرنے کے احکامات جاری کئے تھے ایف ڈبلیو او کے ڈائریکٹر میجر جنرل محمد افضل نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یقین دلایا کہ منصوبے پر کام کو اپنی مدت میں پوراکرلیا جائیگا اور سڑک کا معیار بین الاقوامی ہوگا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبہ ننگر ہار کے قائمقام گور نر نے سڑک دو رویہ کر نے پرپاکستان کا شکریہ ادا کیا انہوں نے کہاکہ یہ سڑک پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت کے علاوہ پاکستان کو مرکزی ایشیائی ممالک کے ساتھ بھی تجارت کیلئے انتہائی اہم ہے پاکستانی سفیر ابرار حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کچھ عناصر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو خراب کر نے پر تلے ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ یہ عناصر اپنے عزائم اس لئے ناکام ہونگے کہ دونوں ممالک کی قیادت بہتری تعلقات کی خواہاں ہے ۔