چھ سال کے طویل اور صبر آزما انتظار کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی سے بڑھ کر کوئی اور خوشی نہیں ہوسکتی ‘ وقار یونس

منگل 19 مئی 2015 11:21

چھ سال کے طویل اور صبر آزما انتظار کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 مئی۔2015ء) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ وقار یونس نے کہا ہے کہ چھ سال کے طویل اور صبر آزما انتظار کے بعد پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی سے بڑھ کر کوئی اور خوشی نہیں ہوسکتی۔بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پچھلے چھ سال کے دوران کرکٹ نہ ہونے کا بہت زیادہ نقصان اٹھایا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس دوران ہمارے سٹیڈیمز ویران ہوگئے اور کھلاڑی بھی دلبرداشتہ ہوگئے۔ زمبابوے کی کرکٹ ٹیم کی آمد کے ساتھ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی بہت بڑا قدم ہے اور یہ سب کے لیے خوشی کا موقع ہے۔وقار یونس نے کہا کہ وہ کافی دنوں سے ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر زمبابوے کی ٹیم کے دورہ پاکستان کے حق اور مخالفت کے بارے میں پڑھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہمیں مثبت سوچ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ کبھی نہ کبھی تو پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ شروع کرنی ہے اور کہیں نہ کہیں سے اس کی ابتدا ہونی ہے لہذا اگر یہ ابتدا زمبابوے کی ٹیم کے ذریعے ہونی ہے تو اس سے اچھی بات اور کیا ہوسکتی ہے۔وقار یونس نے امید ظاہر کی کہ یہ پہلا قدم آنے والے برسوں میں دوسری ٹیموں کے لیے بھی راستہ کھول دے گا اور حالات یقینا بہتری کی جانب جائیں گے۔

وقار یونس نے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستان کے بارے میں جو منفی سوچ موجود ہے اور جس طرح ہماری ساکھ کو نقصان پہنچا ہے امید ہے کہ اس مختصر سیریز سے دنیا کو واضح طور پرایک مثبت پیغام جائے گا۔پاکستانی ٹیم کے کوچ نے کہا کہ انہیں اپنے کھلاڑیوں اور خاص طور پر ان کھلاڑی کی خوشی کا بخوبی اندازہ ہے جو ابھی تک اپنے ہی میدانوں میں انٹرنیشنل کرکٹ نہیں کھیل سکے ہیں ان کیلئے یہ ایک تاریخی موقع ہے۔وقار یونس نے کہا کہ وہ خود زمبابوے کی ٹیم کی پاکستان آمد پر بہت زیادہ پرجوش ہیں۔ وہ بنگلہ دیش جانے سے قبل قذافی سٹیڈیم گئے تھے اور وہ اب دوبارہ گئے ہیں انہیں ایک واضح فرق نظرآیا ہے اورانہیں یقین ہے کہ جب پہلا میچ ہوگا تو دنیا کو شائقین کا زبردست جوش وخروش دکھائی دیگا۔

متعلقہ عنوان :