”عمران مچھر “ کو 5 سال کا وقت دیا کہ اسے آٹے دال کا بھاؤ معلوم ہو جائے،خیبر پختونخوامیں 3 سال میں ایک میگا واٹ بجلی پیدا نہیں کی،خیبرپختونخوا حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا آرمی پبلک سکول پر حملے کا پتا تھا تو کچھ کیوں نہیں کیا، مسلم لیگ (ن) اکثریت کے باوجود پیپلزپارٹی کے بنا حکومت نہیں کرسکتی ، ملک کے سارے مسئلے ہم حل کرتے ہیں، پیپلزپارٹی کو مزید پارٹی کو مزید مضبوط کرنے کیلئے بلاول واپس آرہے ہیں

پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا پشاورمیں بلدیاتی کنونشن میں ورکرز سے خطاب

منگل 19 مئی 2015 17:21

”عمران مچھر “ کو 5 سال کا وقت دیا کہ اسے آٹے دال کا بھاؤ معلوم ہو جائے،خیبر ..

پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 مئی۔2015ء ) پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدرآصف علی زرداری نے کہا ہے کہ 12 سال قید تنہائی کاٹ لی لیکن آمر کے سامنے سر نہیں جھکایا ، ”عمران مچھر “ کو 5 سال کا وقت اس لئے دیا ہے کہ آٹے دال کا بھاؤ معلوم ہو جائے ،خیبر پختونخوامیں تین سال میں ایک میگا واٹ بجلی پیدا نہیں کی ، اگلے دو سال میں کیا پیدا کرے گا ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے خود کہا کہ آرمی پبلک سکول پر حملے کا پتا تھا جب پتا تھا کہ تو کچھ کیوں نہیں کیا ، سب جانتے ہیں کہ مسلم لیگ (ن) اکثریت کے باوجود پیپلزپارٹی کے بنا حکومت نہیں کرسکتی ، ملک کے سارے مسئلے ہم حل کرتے ہیں ، خیبرپختونخوا میں پارٹی کو مضبوط کررہے ہیں ، پارٹی کو مزید مضبوط کرنے بلاول بھی آرہے ہیں ، خیبرپختونخوا حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو یہاں بلدیاتی کنونشن میں ورکرز سے خطاب کررہے تھے ۔

اس موقع پر انہوں نے کہاکہ ہمیں پتہ ہے کہ کراچی سے اٹھنے والی سونامی پشاور میں کیسے آئی ، پیپلزپارٹی نے پشتونوں کی غیرت کو تسلیم کیا اور انہیں شناخت دی ، یہ جعلی پشتون ہیں ان کے دل میں پشتونوں کا درد نہیں ۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ سانحہ صفورا سے متعلق ہمیں کوئی معلومات نہیں تھیں جبکہ خیبرپختونوا حکومت کو اے پی ایس حملے کا پتا تھا پھر بھی اس حملے کو ناکام بنانے کیلئے انہوں نے کوئی قدم نہیں اٹھایا ، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی تقریر آن دی ریکارڈ ہے کہ ہمارے پاس حملے کی اطلاعات تھیں ، میں پوچھتاہوں کہ جب معلومات تھیں تو پھر آرمی پبلک سکول کی حفاظت کیلئے کچھ کیا کیوں نہیں ؟ خیبرپختونخوا حکومت عوامی مسائل کے حل میں ناکام ہوچکی ہے ، سانحہ آرمی پبلک سکول کے بعد ہمارے بچے پہلے سکول پہنچ گئے جبکہ ان کی قیادت بعد میں پہنچی ، اس کی وجہ بتائیں ۔

حکومت کرنے اور کپتانی کرنے میں بہت فرق ہوتا ہے ، ہم نے 12 سال جیل کاٹی ہے ، عمران خان تو جیل کا پانی بھی نہیں پی سکے گا ۔ ہم نے خیبرپختونخوا کی ہی نہیں فاٹا کی بھی خدمت کی ہے ، صرف پیپلزپارٹی وہ جماعت ہے جو چاروں صوبوں کا درد رکھتی ہے ۔

خیبرپختونخوا میں تین سال حکومت کرنیوالوں نے عوام کو کیا دیا ۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ 18 ویں آئینی ترامیم میں میں نے تمام صوبوں کو ان کے حقوق دیئے تھے تاکہ وفاق پر الزام تراشیوں کی بجائے صوبے خود اپنے حقوق کا صحیح استعمال کرسکیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے انتخابات 2013ء کو کبھی تسلیم نہیں کیا ، ہم سمجھتے ہیں کہ ان انتخابات میں پیپلزپارٹی کا مینڈیٹ چرایا گیا لیکن ہم حالات کے ساتھ سمجھوتہ کرکے جمہوریت اور سسٹم کو بچانے کیلئے اسمبلی میں بیٹھ گئے پھر بھی سب نے دیکھا کہ مسلم لیگ بھاری اکثریت کے باوجود بھی پیپلزپارٹی کی بنا حکومت نہیں کرسکتی ۔ آج بھی ملک کے تمام اہم فیصلوں میں ہم سے مشاورت کی جاتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو شہید نے جمہوریت اور غریب عوام کیلئے جو جدوجہد شروع کی اس کی کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی ، ابھی بہت کچھ ہونا باقی ہے ۔ پارٹی کو مضبوط کرنے کیلئے بلاول بھی آرہے ہیں ۔ فاٹا میں پارٹی ابھی بھی زندہ ہے ، خیبرپختونخوا میں مضبوط کررہے ہیں ۔ کارکن انتخابات کی تیاری کریں ۔انہوں نے کہا کہ 12 سال قید تنہائی کاٹ لی لیکن آمر کے سامنے سر نہیں جھکایا ، عمران مچھر کو پانچ سال کا وقت اس لئے دیا کہ اسے آٹے دال کا بھاؤ اور کرکٹ اور حکومت میں فرق معلوم ہو جائے ۔ انہوں نے تین سال میں کے پی کے میں ایک میگا واٹ کا بجلی کا منصوبہ تک نہیں لگایا ، اگلے دو سال میں بھی کچھ نہیں کرسکتا ۔