نیب ملتان کو مارچ سے اب تک 4 ہزار بدعنوانی کی درخواستیں موصول ہوئیں

قومی احتساب بیورو اور چیئرمین نیب کے فیصلے کو جنوبی پنجاب کے عوام نے بے حد سراہا ، بیان

اتوار 24 مئی 2015 17:05

نیب ملتان کو مارچ سے اب تک 4 ہزار بدعنوانی کی درخواستیں موصول ہوئیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 مئی۔2015ء) نیب ملتان کو مارچ سے اب تک بدعنوانی کی درخواستیں موصول ہوئیں جن پر قانون کے مطابق کارروائی کی گئی ۔ نیب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی احتساب بیورو کے چیئرمی قمر زمان چودھری نے مارچ میں ملتان میں قومی احتساب بیورو کے نئے علاقائی دفتر کا افتتاح کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملتان میں قومی احتساب بیورو کے نئے علاقائی دفتر کے قیام کا مقصد جنوبی پنجاب کے تین ڈویژن ملتان ، بہاولپور ور ڈیرہ غازی خان کے عوام کی بدعنوانی سے متعلق شکایات کا ملتان میں ازالہ کرنا مقصود ہے کیونکہ پہلے ملتان ، بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان کے عوام کو اپنی بدعنوانی سے متعلق شکایات کے ازالے کے لئے طویل سفر کر کے قومی احتساب بیورو کے لاہور بیورو جانا پڑتا تھا قومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمر زمان چودھری کے اس فیصلہ کو جنوبی پنجاب کے عوام نے بے حد سراہا تھا جس کا اظہار انہوں نے ملتان اور دیگر اضلاع میں نمایاں جگہوں پر بینرز آویزاں کر کے کیا تھا ۔

(جاری ہے)

قومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمر زمان چودھری نے اپنے دورہ ملتان میں عوام کی بدعنوانی کی شکایات کے ازالہ کے لئے ایک خصوصی طور پر شکایات سیل قائم کرتے ہوئے اس کا نمبر 111-622-622 ۔061 کی بھی موثر انداز سے تشہیر کا حکم دیا تھا قومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمر زمان چودھری کی ہدایت پر نیب ملتان میں قائم خصوصی شکایت پر سیل کی پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں موثر انداز سے تشہر کی گئی جس کی بدولت قومی احتساب بیورو کو تقریباً مارچ سے اب تک 4000 بدعنوانی کی درخواستیں موصول ہوئیں جن پر قانون کے مطابق کارروائی کرتے ہوئے قومی احتساب بیورو ملتان نے وہاڑی کے تاجر شیخ ذکا الرحمان کے خلاف معصوم لوگوں کو اپنے چینی کے ہول سیل کے کاروبار میں سرمایہ کاری کرنے اور زیادہ منافع دینے کا جھانسہ دیتے ہوئے ملتان اور دیگر اضلاع کے عوام کی محنت و مشقت سے کمائی ہوئی زندگی بھر کی کمائی جو کہ تقریباً 2 کروڑ 29 لاکھ روپے بنتی ہے ہتھیا لئے اور متاثرین کو جعلی رسیدیں اور جعلی چیک دیئے جو کہ متعلقہ بنکوں نے کیش کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ ملزم ملتان کے تاجر شیخ ذکا ء الرحمان کا اکاؤنٹ میں متعلقہ رقم موجود نہ تھی جس پر قومی احتساب بیورو ملتان نے کارروائی اور تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ملزم شیخ ذکاء الرحمان کے خلاف ملتان کی احتساب عدالت میں انتہائی قلیل مدت میں پہلا ریفرنس دائر کر دیا ۔

ملزم کی گرفتاری کے لئے قومی احتساب بیورو ملتان کے چھاپے جاری ہیں دوسری طرف قومی احتساب بیورو ملتان نے حبیب ٹاؤن تحصیل یزمان ( بہاولپور ) کے مرکزی ملزم محمد تاج کو گرفتار کیا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے بطور رپوائیٹر حبیب ٹاؤن راجکان بہاولپور 21 متاثرین کو ورغلاتے ہوئے اور دھوکہ دہی سے ان سے تقریباً 56 لاکھ روپے کی سخت محنت اور ایمانداری سے کمائی ہوئی زندگی بھر کی جمع پونجی سے محروم کیا ۔

قومی احتساب بیورو ملتان نے ملزم محمد تاج سمیت حبیب ٹاؤن تحصیل یزمان ( بہاولپور ) کے مرکزی ملزمان کے خلاف احتساب ملتان میں ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی ہے مزید برآں مقصود احمد جو کہ مقامی زمیندار ہے اور ملزم محمد تاج سے زمین بیچنے کے متعدد معاہدے کرتا رہا ہے کے خلاف بھی ریفرنس تیار کر لیا گیا ہے ۔ جس نے مذکورہ سوسائٹی کو زمین فراہم کرنا تھی مگر نہ کی کے خلاف احتساب عدالت ملتان میں ریفرنس دائر کیا جائے گا ۔

مزید برآں قومی احتساب بیورو ملتان نے سادہ لوح عوام کو دھوکہ دہی و بدنیتی سے لوٹنے والی غیر سرکاری تنظیم ( این جی او ) سے تقریباً 30 لاکھ روپے کی رقم رضاکارانہ طور پر واپس کرنے کی درخواست قومی احتساب بیورو ملتان کو کی ہے تفصیلات کے مطابق سوسائٹی فارکمیونٹی ڈویلپمنٹ کوئٹہ بلوچستان سے رجسٹرڈ ہے مذکورہ این جی او نے بینک آف پنجاب کے افسران کی ملی بھگت سے بلا اجازت اور غیر قانونی طور پر بدنیتی اور فراڈ کی نیت سے بلاسود قرض حسنہ کی سکیم فروری 2014 میں شروع کی اور اس طرح پنجاب بھر سے تقریباً 30 لاکھ روپے کے فارم فروخت کئے اور اس کے بدلے عوام سے تقریباً 30 لاکھ روپے لوٹے ۔

متعلقہ این جی اوز نے قومی احتساب بیورو ملتان کو 30 لاکھ روپے کی رقم رضاکارانہ طو رپر واپس کرنے کی درخواست کی ہے جو کہ قومی احتساب بیورو ملتان نے منظور کر لی ہے جس پر سوسائٹی فارکمیونٹی ڈویلپمنٹ این جی او نے 30 لاکھ روپے کی رقم بنک میں جمع کروا دی ہے ۔ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمر زمان چودھری نے قومی احتساب بیورو کی مختصر وقت میں نمایاں کامیابی کو سراہتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ بدعنوانی کے خاتمہ کے لئے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی اور بدعنوان کے عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے ۔

متعلقہ عنوان :