ٹیم پاکستان بھیجنے کا فیصلہ وزارت دفاع سے صلاح و مشورے کے بعد کیا ، چیئرمین زمبابوے کرکٹ

منگل 26 مئی 2015 12:08

ٹیم پاکستان بھیجنے کا فیصلہ وزارت دفاع سے صلاح و مشورے کے بعد کیا ، ..

ہرارے (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 مئی۔2015ء) زمبابوے کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ولسن مناسے نے کہا ہے کہ انھوں نے اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے کا فیصلہ زمبابوے کی وزارت دفاع سے صلاح و مشورے کے بعد کیا۔کرکٹ کی معروف ویب سائٹ کرک انفو ڈاٹ کام کے مطابق چیئرمین ولسن مناسے نے بتایا کہ پاکستان میں کھیلنے کا تاریخی فیصلہ وزارت دفاع کی اس بات پر کیا گیا کہ پاکستان میں کھیلنے میں کوئی خطرہ نہیں ہے۔

تاہم انھوں نے کہا کہ حکومت کی سپورٹس اور ری کریئشن کمیٹی (ایس آر سی) کا خیال اس کے برعکس تھا۔’ایس آر سی نے خارجہ امور کی وزرات سے بات چیت کی جہاں انھیں یہ بتایا گیا کہ پاکستان کا دورہ محفوظ نہیں بطور خاص کراچی کے واقعے کے بعد۔‘تاہم انھوں نے کہا کہ ’لاہور کراچی سے مختلف ہے۔

(جاری ہے)

میں نے ایس آر سی کے عہدیداروں سے ملنے کی کوشش کی وہ سب مصروف تھے اور ہمارے لیے وقت بہت کم تھا۔

۔۔ اس لیے ہم نے حکومت کے مناسب عہدیداروں سے بات کی۔ دفاع کے پاس انٹیلجنس کی اطلاعات ہوتی ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو حالات سے باخبر رہتے ہیں اور انھوں نے اس علاقے کے دورے کی اجازت دی۔‘ولسن مناسے نے کہا: ’وہاں (پاکستان کا دورہ) کھیلنا محفوظ ہے اس کے بعد جس ٹیم کو دورہ کرنا تھا اس نے بھی حالات کو دیکھتے ہوئے منظوری دی پھر ہم نے فیصلہ کیا۔

ولسن مناسے نے کہا: ’جو ممالک پاکستان کے بارے میں محتاط رویہ رکھتے ہیں انھیں اپنے مندوبین کو یہاں کرکٹ دیکھنے کے لیے بھیجنا چاہیے تھا تاکہ وہ یہ دیکھ سکیں کہ پاکستان میں کیاہو رہا ہے۔۔۔ وہ گراوٴنڈ کو کھچا کھچ بھرا ہوا پائیں گے اور حکومت نے سکیورٹی کے جو انتظامات کیے ہیں ان سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستانی حکومت اپنے ملک کا دورہ کرنے والی کسی بھی ٹیم کے لیے مناسب طریقے اختیار کرنے کی اہل ہے۔اس دورے میں پاکستان کے خلاف دو ٹی 20 اور تین ون ڈے میچوں کی سیریز جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :