وزارت مذہبی امور کے زیر اہتمام کنونشن،وفاقی دارالحکومت کے علمائے کرام، تاجر تنظیموں اور لیبر یونینوں کے نمائندوں نے نظام صلواة کمیٹی کے ایک اذان، ایک نماز کے فیصلے کی توثیق کر دی

منگل 26 مئی 2015 16:29

وزارت مذہبی امور کے زیر اہتمام کنونشن،وفاقی دارالحکومت کے علمائے کرام، ..

اسلام آباد ۔ 26 مئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 مئی۔2015ء) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے مختلف طبقہ ہائے فکر کے علمائے کرام، تاجر تنظیموں اور لیبر یونینوں کے نمائندوں نے نظام صلواة کمیٹی کے ایک اذان، ایک نماز کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ نماز کے لئے ایک وقت اکٹھے ہونا دہشت گردوں اور دشمنوں کے لئے چیلنج کے مترادف ہے۔

نماز شب معراج کے موقع پر نبی پاک کے لئے الله رب العزت کی جانب سے عظیم ترین تحائف میں سے ہے۔ ایک وقت میں نماز اور اذان کا نفاذ پورے ملک میں ہونا چاہیے۔ منگل کو وزارت مذہبی امور کے زیر اہتمام کنونشن سینٹر اسلام آباد میں اسلام آباد کی 957 مساجد کے خطیبوں، نائب خطیبوں، مئوذنوں، تاجر تنظیموں اور لیبر یونینوں کے نمائندوں پر مشتمل کنونشن منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کنونشن کی صدارت کی۔ اس موقع پر نظام صلواة کمیٹی کے ارکان، وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امیر الحسنات شاہ، سیکریٹری مذہبی امور سہیل عامر سمیت جید علمائے کرام نے شرکت کی۔ وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امیر الحسنات شاہ نے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ نظام صلواة کمیٹی کے فیصلے کے مطابق اسلام آباد میں ایک وقت میں اذان اور نماز پر عمل درآمد جاری ہے۔

اس نظام کا نفاذ ملک بھر میں کیا جائے گا، اس مقصد کے لئے اور بھی کنونشن منعقد کرنا پڑے تو کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اتفاق رائے سے مشکل سے مشکل منازل طے کرلی جاتی ہیں۔ یہ کارنامہ بھی حکومت نے اتفاق رائے سے سرانجام دیا ہے۔ عدلیہ کے ساتھ ساتھ میڈیا بھی آزاد ہے، ذرائع ابلاغ قومی یکجہتی کے فروغ کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے۔ اس نظام کے نفاذ سے فرقہ واریت کا خاتمہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ نظام صلواة کی طرح رمضان المبارک میں ایک ہی وقت میں سحر اور افطار کے اوقات پر عمل درآمد بھی یقینی بنائیں گے۔ خطیب جامع مسجد بری امام سرکار علامہ سجاد حسین نقوی نے کہا کہ ایک ہی وقت میں نماز کے لئے اکٹھے ہونا دہشت گردوں اور دشمنوں کے لئے چیلنج کے مترادف ہے، ہم اس نظام کو لے کر آگے چلیں گے۔ مولانا قاری خلیل احمد نے کہا کہ نماز کے لئے قرآن کریم میں 750 مرتبہ حکم ہوا ہے۔

نماز نبی پاک کو شب معراج کے موقع پر الله رب العزت کی جانب سے دیئے گئے عظیم تحائف میں سے ہے۔ نماز اجتماعیت کا درس دینے کے ساتھ ساتھ معاشرہ کی تشکیل کے حوالے سے بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں حج کے نظام کو جس شفافیت اور ذمہ داری کے ساتھ چلایا گیا وہ تاریخ کا حصہ ہے۔ توقع ہے کہ نظام صلواة ملک بھر میں کامیابی کے ساتھ چلے گا۔

مولانا اقبال نعیمی نے کہا کہ اسلام کے ایک اہم رکن کے حوالے سے اجتماع کی عظمت سے کوئی بھی انکار نہیں کر سکتا۔ ایک وقت میں نماز اور اذان پر متفق ہو کر علماء نے اس الزام کی نفی کر دی ہے کہ علماء کسی معاملے پر متفق نہیں ہو سکتے، اب لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ اس نظام کو کامیاب بنائیں۔ مولانا محمد ہارون الرشید نے کہا کہ ہم ان قوتوں کو بڑی سوچ بچار کے بعد سنجیدگی سے پیغام دے رہے ہیں کہ مساجد کے مئوذن سے لے کر خطباء کا کردار بہت اہم ہے، ہم نے کوشش کر کے یہ نظام بنایا ہے۔

کوئی بھی کمی بیشی ہوئی تو باہم مشاورت سے ختم کریں گے۔ مرکزی انجمن تاجران اسلام آباد کے صدر محمد کاشف چوہدری نے کہا کہ علماء کرام نے نظام صلواة کے حوالے سے اتفاق رائے پیدا کر کے مغربی اور سیکولر قوتوں کو بڑا موثر پیغام دیا ہے کہ دین کے معاملہ میں ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے۔ رمضان میں سائرن پر پورے ملک میں روزہ افطار ہوگا، توقع ہے کہ پورے ملک میں عید کی نماز بھی ایک ہی وقت ادا کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :