سعودی مجلس شوریٰ نے سوشل میڈیا ویب سائٹس کی بندش پر غور شروع کردیا

پیر 1 جون 2015 12:25

سعودی مجلس شوریٰ نے سوشل میڈیا ویب سائٹس کی بندش پر غور شروع کردیا

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جون۔2015ء) سعودی عرب کی مجلس شوریٰنے دہشت گردی کے فروغ اور سائبر کرائم میں سماجی رابطے کی ویب سائٹس کو استعمال کیے جانے کے بعد "فیس بک"، "ٹیوٹر" اور "یو ٹیوب" سمیت کئی دوسری سوشل ویب سائٹس کی سروس بند کرنے پرغور شروع کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی مجلس شوریٰ کے رْکن ڈاکٹر فائزالشھری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سوشل ویب سائٹس بالخصوص فیس بک، ٹیوٹر اور یو ٹیوب پر پابندی ان کی حکومت کا آئینی حق ہے۔

دنیا کے کئی دوسرے ممالک نے بھی جرائم کی روک تھام کی خاطر ان ویب سائٹس کو بلاک کر رکھا ہے۔ سعودی عرب بھی اس کا حق رکھتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب سوشل میڈیا معاشرے میں فتنہ و فساد پھیلانے کا موجب بنے تو اس پر پابندی ناگزیر ہو جاتی ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ ڈاکٹر فائز الشھری نے حال ہی میں مجلس شوریٰ میں بعض دوسرے ارکان کے ساتھ مل کرسائبر کرائمز کی روک تھام کے حوالے سے ایک بل پیش کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سماجی رابطے کی کون کون سی ویب سائٹس سعودی عرب میں انارکی اور معاشرتی ضرر رسانی کا موجب بن رہی ہیں۔

مجوزہ بل میں کہا گیا ہے کہ سرچ انجن "گوگل" اور "یاھو" جیسی ویب سائٹ صرف کمرشل مقاصد کے لیے اپنی خدمات کا فورم مہیا کرتی ہیں۔ ان کے پیش نظرسعودی عرب کے عوام کو نفع پہنچانے کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔ یوں کئی دوسری ویب سائٹس بھی جرائم کے فروغ کا موجب بن رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو بھی ویب سائٹ جب بھی معاشرے میں ضرر کا موجب بنے گی اسے اسی وقت بلاک کیا جائے گا۔ یہ سعودی عرب کا آئینی اور قانونی حق ہے۔سعودی عرب کی مجلس شوریٰ میں سائبر کرائمز بل جسے آٹھ سال پہلے پیش کیا گیا تھا میں مزید ترامیم کے ساتھ اسے دوبارہ پیش کیا جائے گا۔ بل میں مزید ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :