،،کفر ٹو ٹا خدا خدا کر کے ،،

میٹرو بس سروس کا کل وزیراعظم باضابطہ افتتاح کریں گے

بدھ 3 جون 2015 14:56

،،کفر ٹو ٹا خدا خدا کر کے ،،

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جون۔2015ء) جڑواں شہروں کیلئے شروع کی جانے والی میٹرو بس سروس کے افتتاح کی کئی تاریخیں دینے کے بعد آخر کار آج جمعرا ت وزیراعظم پاکستان آج اس کا باضابطہ افتتاح کریں گے۔ یہ منصوبہ ابتدائی طور پر 44 ارب روپے کی لاگت سے تیار ہونا تھا لیکن اس کی تکمیل تک قومی خزانے سے 78 ارب روپے خرچ کئے گئے۔ لیکن منصوبے کی تکمیل کے باوجود تاحال اس کا ریوائز پی سی سی ون منظور نہیں ہوسکا ، پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوے عجلت میں منصوبے کو مکمل کیا گیا کیونکہ تخمینہ لاگت سے 10فیصد اضافے کی صورت میں نیا ٹینڈر جاری کیا جانا تھا لیکن سابقہ کنٹریکٹرز کو نوازتے ہوے انہیں ہی اضافی کام دیا گیا ،9ارب روپے کی لاگت سے 36کلو میٹرپر مشتمل پی پی دور میں بنائے گئے میٹرومنصوبے کو مسترد کیے جانے کے حوالے سے بھی انکشافات سامنے آئے ہیں جس سے موجودہ میٹرو منصوبے کی شفافیت پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی میں میٹرو بس منصوبے پر 04 جون کو کام مکمل ہورہا ہے یہ اپنی نوعیت کا ایک اہم منصوبہ ہے تاہم اس منصوبے پر فنڈز کے استعمال کے حوالے سے اس کی شفافیت مشکوک ہے ۔باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پی پی دور میں اسلام آباد میں میٹرو بس منصوبہ پر ابتدائی کام شروع ہوا جس میں سی ڈی اے ، ایشین ترقیاتی بنک ، اسلام آباد پولیس اور دیگر ملکی وغیر ملکی اداروں کی باہمی مشاورت سے پری فزیبلٹی بنائی گئی جس کے مطابق اس منصوبہ کا تخمینہ لاگت 9ارب روپے مقرر کیا گیا جس میں 36کلو میٹر پر مشتمل روٹس بنانے اور بسوں کی خریداری بھی شامل تھی ۔

اس فزیبلٹی کے مطابق اسلام آباد کے مختلف 6علاقوں کو میٹرو روٹ کے ذریعے ملایا جانا تھا ۔اس فزیبلٹی رپورٹ کو اس وقت ردی کی ٹوکری کی نظر کر دیا گیا جب موجود ہ حکومت وجود میں آئی ۔اس رپورٹ کو مسترد کرتے ہوے نئی فزیبلٹی بنائی گئی جس میں صرف ایک روٹ بنایا گیا ہے

اور اس پر مجموعی طور پر 78ارب روپے سے زائد کی رقم خرچ کر دی گئی ہے دلچسپ امر یہ ہے کہ میٹرو منصوبے کے پی سی ون میں مجموعی لاگت 9ارب سے بڑھا کر 44ارب روپے رکھی گئی تاہم اس رقم سے بھی یہ منصوبہ کو مکمل نہیں کیا گیا بلکہ یہ منصوبہ 78ارب روپے سے تجاوز کر چکا ہے.پیپرا رولز کے مطابق اگر کسی منصوبے کی تخمینہ لاگت 10فیصد بڑھ جائے تو اس منصوبے کے پی سی ون کو ریوائز رکر کے نیا ٹینڈر جاری کیا جاتا ہے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ میٹرو منصوبے پر تخمینہ لاگت کے غیر معمولی اضافہ کے باوجود کام سابقہ کنٹریکٹرز کے ذریعے ہی کرایا گیا ہے اور منصوبے کے اضافی کام کا نیا ٹینڈر بھی جاری نہیں کیا گیا جو پیپرا رولز کی واضح خلاف ورزی ہے ۔

قوانین کے مطابق پی سی ون میں مختص رقم سے تجاوز کیے جانے پر پی سی ون کو ریوائز کر کے متعلقہ اتھارٹی سے منطوری بھی ناگزیر ہے لیکن میٹرو منصوبہ میں ایسا نہیں کیا گیا یہاں تک کہ منصوبہ مکمل ہوچکا ہے لیکن اس کا ریوائز پی سی ون تاحال ایکنک سے منظور نہیں کرایا جاسکا جس سے منصوبہ کی شفافیت مشکوک ہوتی ہے ۔04 جون کو اس اہم منصوبے کے افتتاح کیلئے جڑواں شہروں کو دلہن کی طرح سجایا گیا ہے اور وزیراعظم میاں نواز شریف آج اس کا افتتاح کریں گے اس طرح شہریوں کو ٹرانسپورٹ کی ایک نئی سہولت دستیاب ہو جائے گی۔

میٹرو سروس پراجیکٹ کیلئے راولپنڈی اسلام آباد میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ ہوئی ہے۔سی ڈی اے نے اس پراجیکٹ کے باعث متاثر ہونے والی اپنی سڑکوں کی تعمیر کیلئے آئندہ بجٹ میں کروڑوں روپے مختص کئے ہیں جبکہ راولپنڈی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی بھی اس سلسلے میں پلاننگ کر رہی ہے۔جڑواں شہروں کا اپنی نوعیت کا یہ واحد منصوبہ ہے جس میں ہزاروں لوگوں کا روزگار متاثر ہوا اور ہزاروں لوگوں کو نیا روزگار میسر آیا۔اس منصوبے کی وجہ سے مری روڑ راولپنڈی پر کاروبار کرنے والے تاجروں کا کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے لیکن اب میٹرو بس سروس شروع ہونے کے بعد کاروباری دنیا کو ایک نئی زندگی ملے گی۔

متعلقہ عنوان :