جنرل راحیل شریف نے تحریک آزادی کشمیر میں ایک نئی روح پھونک دی ہے‘سردارسکندر حیات خان

جمعرات 4 جون 2015 12:02

جنرل راحیل شریف نے تحریک آزادی کشمیر میں ایک نئی روح پھونک دی ہے‘سردارسکندر ..

نکیال /فتح پور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جون۔2015ء) سابق صدر ، وزیراعظم آزاد کشمیر پاکستان مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے مرکزی نائب صدر ، بزرگ سیاستدان سردار سکندر حیات خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے سپہ سالار چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کشمیریوں کے دیرنہ اور اصولی موقف کی تائید و حمایت کرکے تحریک آزادی کشمیر میں ایک نئی روح پھونک دی ہے ۔

جنرل راحیل شریف کے جرات مندانہ موقف سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں پروفیسر خان زمان مرزا مرحوم جیسے تاریخ دان اور شہرت یافتہ دانشور مسئلہ کشمیر پر اتھارٹی رکھتے تھے ان کی وفات کے بعد پاکستان اور آزاد کشمیر میں بین الاقوامی فورموں پر کشمیرکی وکالت اور ترجمانی کرنے والا پروفیسر خان زمان مرزا ہم میں موجود نہیں ان کی خدمات نوجوان نسل کے لیے مشعل راہ ہیں ۔

(جاری ہے)

مجید حکومت نے قومی ہیروز کو فراموش اور آزاد کشمیر کے فلیگ کو بے توقیر کیا بجٹ مختص اور بغیر پلاننگ کیے مخص کریڈٹ حاصل کرنے کے لیے تین میڈیکل کالجز کھول دئیے گئے ۔ تعلیمی اداروں میں اضافے کے بجائے طلبا وطالبات کی کردار سازی اور معیار تعلیم بلند کرنے کی ضرورت ہے مسٹ یونیورسٹی کو لبریشن سیل بنا کر قومی اداروں کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا ہے۔

احتساب بیورو کسی کا کیا احتسا ب کریگی احتساب بیورو کو خود احتساب کی ضرور ت ہے ۔انھوں نے ان خیالات کا اظہار اپنی رہائش گاہ پر پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے سینئر راہنماء ہمایوں زمان مرزا سے خوشگوار ماحول میں ہونیوالی ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ہمایوں زمان مرزا نے کہا کہ مجید حکومت کی کرپشن۔ بیڈ گورنس ۔

اقربا پروری اور علاقائی و برادری ازم کے فروغ کے باعث پیپلز پارٹی تباہ ہو کر رہ گئی ہے۔ ریاستی تشخص کو بری طرح پامال اور ریاستی عوام کا استحصال کیا گیا۔ شہید بابا اور شہید بی بی کے جانثار کارکنوں کو دیوار سے لگا گیا ۔ اداروں میں بے جا مداخلت اور من پسند تقرریوں سے ادارے تباہ حالی کا شکار ہیں اکثر سیکرٹری صاحبان نے تنگ آکر عدالت سے سٹے حاصل کر رکھے ہیں مجید حکومت کا جان ٹھہر گیا ہے۔

سردار سکندر حیات خان نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج عہدے اور منصب بے توقیر ہو کر رہ گئے ہیں زرادری ہاؤس کے ملازمین اور غیر ریاستی باشندے ریاست کی تقدیر کے مالک بنے ہوئے ہیں ۔ آوے کا آوا میں بگڑا ہوا ہے ۔ آزاد کشمیر کی سیاست سے رواداری ۔برداشت اور اس نوعیت کی دیگر سنہری روایات کو مجید حکومت نے روند ڈالا ہے ۔ انھوں نے ایک موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2005ءء کے زلزلہ میں پاکستان سمیت ڈونرز ممالک نے دل کھول کر آزاد کشمیر کی امداد کی اگر ملنے والی اس امداد کا پچاس فیصد بھی بحالی کے منصوبوں پر لگ جاتا تو آزاد کشمیر آج دنیا بھر کے لیے ماڈل اسٹیٹ ہوتی۔

متعلقہ عنوان :