پاکستان سعودی عرب یا کسی بھی دوسرے ملک کو ایٹمی ہتھیار فروخت نہیں کر رہا ہے، ہمارا ایٹمی پروگرام بھارت سے لاحق خطرے کے پیش نظر ملکی دفاع کیلئے ہے،پاکستان جوہری ہتھیاروں کو دہشت گردوں کی پہنچ سے محفوظ رکھے گا

سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چودھری کی واشنگٹن میں امریکی حکام سے ملاقاتوں کے بعد صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 5 جون 2015 11:35

پاکستان سعودی عرب یا کسی بھی دوسرے ملک کو ایٹمی ہتھیار فروخت نہیں کر ..

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 جون۔2015ء ) سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چودھری نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام یا جدید ٹیکنالوجی کو کسی دوسرے ملک کو فروخت یا منتقل کرنے کے بارے میں خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اس موقف کو دہرایا ہے کہ پاکستان سعودی عرب یا کسی بھی دوسرے ملک کو ایٹمی ہتھیار فروخت نہیں کر رہا ہے، پاکستان کا ایٹمی پروگرام بھارت سے لاحق خطرے کے پیش نظر ملکی دفاع کیلئے ہے۔

سیکریٹری خارجہ نے واشنگٹن میں امریکی حکام سے ملاقاتوں کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی سختی سے تردید کی کہ پاکستان سعودی عرب کو ایٹمی ہتھیار فروخت کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے تمام باتیں بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہیں۔ پاکستان کے ایٹمی پروگرام سے کسی ملک کا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ایٹمی معاملات پر سعودی عرب سے کوئی بات چیت نہیں ہورہی ہے۔

سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام ایک دفاعی صلاحیت ہے جو پاکستان نے مشرق کی طرف سے لاحق خطرے کے پیش نظر حاصل کی ہے۔ان کا کہنا تھا پاکستان کا ایٹمی پروگرام ملکی سلامتی کے لیے ہے پاکستان جوہری ہتھیاروں کو دہشت گردوں کی پہنچ سے محفوظ رکھے گا۔ اعزاز چودھری نے امریکی نائب وزیر خارجہ ٹونی بلنکن سے ملاقات میں دوطرفہ تعاون میں فروغ کیلئے ناگزیر قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات کا وژن خطے کی ترقی کا ضامن ہے۔اس سے قبل سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے واشنگٹن میں امریکی انڈر سیکریٹری فار ٹریڑری ایڈم جے زوبن سے ملاقات کی۔