شہزادی نورا بنت عبدالرحمان یونیورسٹی برائے خواتین کی طالبہ کو نقاب نہ پہننے پر یونیورسٹی کی بس سے اترنے پر مجبور کردیا

ہفتہ 6 جون 2015 12:34

شہزادی نورا بنت عبدالرحمان یونیورسٹی برائے خواتین کی طالبہ کو نقاب ..

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جون۔2015ء) شہزادی نورا بنت عبدالرحمان یونیورسٹی برائے خواتین کی طالبہ کو نقاب نہ پہننے پر ایک مرد سپروائزر نے یونیورسٹی کی بس سے اترنے پر مجبور کردیا۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق واقعہ کی ریکارڈ کی گئی ایک وڈیو یوٹیوب پر پوسٹ کی گئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مذکورہ سپروائزر نے بس ڈرائیور سے کہا کہ وہ بس کو روک دے اور طالبات کو حکم دیا کہ وہ اس طالبہ کی شناخت فراہم کریں وڈیو کلپ کے مطابق مذکورہ شخص نے بس ڈرائیور سے کہا کہ وہ ایئرکنڈیشنر بند کردے تاکہ گرمی سے پریشان ہو کر لڑکیاں اس طالبہ کی شناخت فراہم کرنے پر مجبور ہوجائیں طالبات نے دلیل دی کہ پردہ اسلام میں لازمی نہیں ۔

سپروائزر نے دھمکی دی کہ وہ وزیر تعلیم عظام الدخیل کے پاس جاکر ان طالبات کی بے دخلی کیلئے کہے گا۔

(جاری ہے)

طالبات میں سے ایک نے بتایا کہ وہ بس کے اندر ہمیشہ اپنا چہرہ کھلا رکھتی ہیں اس لیے کہ بس کے شیشے رنگین ہیں اور انہیں باہر سے کوئی نہیں دیکھ سکتا ۔انہوں نے کہا کہ میں اور میری تین دوست بس کے اندر ہمیشہ اپنے چہرے کھلے رکھتے ہیں۔ سپروائزر نے ہم میں سے ایک کو بغیر نقاب کے دیکھا اور آگ بگولہ ہوگیااس کا یہ شور شرابہ یونیورسٹی کے قواعد و ضوابط کے خلاف ہے۔ویڈیو بنانے والی طالبہ نے بتایا کہ اس واقعہ کی وجہ سے ہمیں گھروں تک چھوڑنے والی دوسری بسیں بھی تاخیر کا شکار ہوگئیں۔

متعلقہ عنوان :