Live Updates

نوشہرہ، سیشن جج نے تحریک انصاف کے دو نو منتخب ضلعی کونسلر سمیت پانچ رہنماؤں کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری منسوخ کردی، پانچوں کو پبی پولیس کے حوالے کرتے ہوئے گرفتاری کاحکم دے دیا

منگل 9 جون 2015 19:06

نوشہرہ، سیشن جج نے تحریک انصاف کے دو نو منتخب ضلعی کونسلر سمیت پانچ ..

نوشہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 جون۔2015ء) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نوشہرہ جہانزیب خان شنواری نے پاکستان تحریک انصاف کے دو نو منتخب ضلعی کونسلر پبی ون سے اشفاق احمد خان اور پبی ٹو خانشیر گڑھی سے اشفا ق عرف کاکو پبی ٹو تحصیل کونسلر ساجد خان لالاسمیت پانچ رہنماوں کی درخواست ضمانت قبل از گرفتارمنسوخ کرتے ہوئے پانچوں کو پبی پولیس کے حوالے کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کاحکم دے دیا۔

اے این پی نے پانچوں کا رکنوں سمیت پی ٹی ائی کے ڈھائی سوکارکنوں کے خلاف میاں افتخار حسین کو حراساں کرنے دو گاڑیوں کونقصان پہنچانے اور ہوائی فائرنگ کا الزام لگایا تھا۔ پانچوں کو تھانہ نوشہرہ کینٹ میں رکھا گیا ہے۔ گرفتار رہنماوں نے تمام الزامات مسترد کردئیے ۔ اورکہا کہ مقتول کے والد نے میاں افتخار حسین کے ساتھ راضی اس لیے کیاتھا کیونکہ میاں افتخار حسین نے چوبیس گھنٹے کے اندر اندر مقدمے میں نامزد ملزم کی گرفتاری کا وعدہ کیاتھا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق اے این پی کے رکن اورکارکن سہیل خان ولد شہباز خان ساکن طائی زئی پبی نے رپورٹ درج کراتے ہوئے کہا کہ وہ اے این پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخارحسین اور ایا ین پی کے کارکنوں نوار خان ، اطلس خان، وحید گل ، حمزہ، احمد شیر کے ہمرا الیکشن ہارنے کے بعد دفتر میں موجود تھے کہ اس دوران پی ٹی ائی فتح کا جلوس جس کی قیادتدو نو منتخب ضلعی کونسلر پبی ون سے اشفاق احمد خان اور پبی ٹو خانشیر گڑھی سے اشفا ق عرف کاکو پبی ٹو تحصیل کونسلر ساجد خان لالا،فیروز اور کوثر خان کی قیادت میں ڈھائی سوسے تین سو کارکنوں کاجلوس اے این پی کے دفتر پہنچا تو کارکنوں نے ہوائی فائرنگ کی۔

پتھراو کیا اور دروازے توڑنے کی کوشش کی اور وہاں پر موجود دو گاڑیوں KP6662 اور بلٹ پروف جیب نمبر8379 پشاور کو نقصان پہنچایا اور میاں افتخار حسین ان کے ساتھیوں کو دفترمیں محصور کردیا۔ اوران کے خلاف زیر دفعہ 506-342-627-148-49 کے تحت مقدمہ درج کیاگیا۔ چنانچہ اس کی دعویدای کی گئی۔ پی ٹی ائی کے پانچوں رہنماوں نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نوشہرہ جہانزیب خان شنواری کی عدالت میں ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کی۔

اور آج اس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی ۔ اور فاضل جج نے وکلاء ک دلائل سننے کے بعد درخواست ضمانت کو خارج کرتے ہوئے پانچوں کارکنوں کوپولیس کے حوالے کرکے ان کی گرفتاری کاحکم دیا۔ سیکورٹی کے تحت پی ٹی ائی کے پانچوں رہنماوں کوتھانہ نوشہرہ کینٹ میں منتقل کیا۔ اور وہاں پر قانونی کاروائی شروع کی گئی اس موقع پر اشفاق احمد خان، اشفاق عرف کاکو اور ساجد خان لالا نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے تمام الزامات کو مستردکردیا۔

اشفا ق احمد خان نے کہا کہ حقیت یہ ہے کہ میں اس جلوس میں شامل ہی نہیں تھا۔ میرا نتیجہ نہیں ایا میرے خلاف غلط مقدمہ درج کیاگیا۔ اورپولیس نے میرے خلاف تمام تفتیش مکمل کرہی لیکن پی ٹی ائی ان اوچھے ہتھکنڈوں سے دباو میں نہیں ائے گی ساجد خان لالا نے کہا کہ اے این پی کے تمام الزامات غلط اور بے بنیاد ہیں۔پی ٹی ائی کے جلوس میں کوئی مسلح شخص نہیں تھا۔

اور نہ ہوائی فائرنگ ہوئی۔ نہ دفتر پر کسی نے حملہ کیا۔ میاں افتخار حسین کو پی ٹی ائی کے مقتول کارکن ک والد نے اس وجہ سے معاف کیا میاں افتخارحسین نے وعدہ کیاگیا تھا کہ مقدمے میں نامزد ملز م جہانگیر کوچوبیس گھنٹے کے اندر اندر پولیس کے حوالے کردیں گے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ قاتل دھنداناتے پھر رہے ہیں اور پی ٹی ئی کے رہنماوں کو غٖلط مقدمات میں ملو ث کیا۔

ہم جیلو ں اور مقدمات سے ڈرنے والے نہیں ۔ہمیں عدلیہ پر اعتماد ہے اور ہم انصاف کی توقع رکھتے ہیں۔ پی ٹی ائی کے چیرمین نے ہمیں عدل وانصاف کا بول بالا کرنے کا درس دیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ سب کومعلوم ہے کہ فائرنگ کس نے کی اور کہا ں سے ہوئی۔ اے این پی اپنی شکست تسلیم کرے عوام نے ایک بار پھر ان کومستردکردیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم تمام حقائق سے پردہ اٹھائیں اور پی ٹی ائی کے کارکن کاخون رائے گاں نہیں جانے دیں گے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات