خیبرپختونخوا میں سہ فریقی اتحاد کی پرامن شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال پرتشدد مظاہروں میں تبدیل

بدھ 10 جون 2015 15:20

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء) خیبرپختونخوا میں سہ فریقی اتحاد کی پرامن شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال پرتشدد مظاہروں میں بدل گئی، جے یو آئی(ف)، اے این پی اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے مختلف شہروں میں تاجروں سے جھگڑے کئے اور زبردستی دکانیں بند کرادیں، اے این پی اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں تصادم کے نتیجے میں 7 معمولی زخمی ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کو اے این پی، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کی طرف سے احتجاج کی کال پرتشدد مظاہروں میں بدل گئی، تینوں جماعتوں کے سیاسی کارکنوں نے تاجروں پر چڑھائی کر دی اورزبردستی دکانیں بند کرا دیں ، جس کے خلاف تاجروں نے احتجاج بھی کیا، علاوہ ازیں تحریک انصاف کے کارکنوں سے تصادم کے نتیجے میں 7 افراد زخمی ہو گئے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق شٹرڈاؤن احتجاج دن دو بجے تک جاری رہا، جس کے بعد سہ فریقی اتحاد کے صدر میاں افتخار حسین نے احتجاج بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

ذرائع کے مطابق چارسدہ میں فاروق اعظم چوق پر مظاہرین نے اکٹھے ہو کر یوم احتجاج منایا اور صوبائی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی، بنوں شہر میں بھی، جزوی ہڑتال کی گئی، شہر کے مختلف مقامات پر جے یو آئی کے کارکنان نے مظاہرے کئے۔ سوات کے علاقوں سیدو شریف، مینگورہ اور نواحی علاقوں میں بھی سیاسی کارکنوں نے احتجاجی جلوس نکالے۔ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں بھی بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی اور بدنظمی کے خلاف مظاہرے کئے گئے، مظاہرے اے این پی، جے یو آئی اور پیپلز پارٹی کی کال پر کئے گئے، ہشت نگری اور قصہ خوانی کے چوک شہیداں ،صدر اور تخت جماعت میں بھی مظاہرے کئے گئے، مردان اور نوشہرہ میں بھی مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کر دیں۔

صوابی میں موٹروے انٹرچینج اور جی ٹی روڈ پر اپوزیشن جماعتوں کے کارکنان نے مظاہرے کئے، مظاہرین نے پی ٹی آئی مخالف نعرے لگاتے ہوئے صوبائی حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے

متعلقہ عنوان :