اراکین سینٹ کی بھارتی وزیر اعظم نریندر سنگھ مودی اور بھارتی وزراء کے پاکستان مخالف بیانات کی سخت ترین مذمت
بدھ 10 جون 2015 16:43
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء) اراکین سینٹ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر سنگھ مودی اور بھارتی وزراء کے پاکستان مخالف بیانات کی سخت ترین مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت تمام محاذوں پر ہمارے خلاف سازشوں میں مصروف ہے ‘بھارتی رہنماؤں کے پاکستان مخالف بیانات کا نوٹس لیاجانا چاہیے جبکہ اپوزیشن نے بجٹ پر بحث کی کارروائی پی ٹی وی پر براہ راست ٹیلی کاسٹ نہ کرنے کے خلاف احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔
بدھ کو یہاں سینٹ میں مالی سال 2015-16کے وفاقی بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاک آرمی آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہے جبکہ بجٹ میں نیکٹا کیلئے کوئی فنڈز نہیں رکھے گئے ہیں، اے پی ایس کے شہداء کے لواحقین کو امداد ابھی تک نہیں ملی، بھارتی وزیراعظم کا بیان قابل مذمت ہے، بھارت تمام محاذوں پر ہمارے خلاف سازشوں میں مصروف ہے، بجٹ میں سرکلر ڈیبٹ کو ختم کرنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں۔(جاری ہے)
پیپلزپارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ اپوزیشن کی تقاریر لائیو ٹیلی کاسٹ نہیں کی جارہی ہیں اس پر ہم ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہیں، اور گیارہ بجکر 15منٹ پر پر اپوزیشن ایوان سے واک آؤٹ کر گئی۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے عثمان کاکڑ نے کہا کہ تمام اداروں کو پارلیمنٹ کے ماتحت لایا جائے وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کی پالیسیاں فوج اور انٹلیجنس ایجنسیاں چلا رہی ہیں، دفاع کے بجٹ میں گیارہ فیصد اضافہ کیا گیا ہے جونہیں ہونا چاہئے تھا، مزدور کی تنخواہ ایک تولہ سونے کے برابر کی جائے، بجٹ میں بلوچستان کا حصہ بہت کم رکھا گیا ہے، بلوچستان کا حصہ صرف دو فیصد ہے، زیادہ فنڈز پسماندہ صوبوں کو ملنے چاہئیں، مشرقی روٹ جو پاک چائینہ اقتصادی راہداری کاہے اس کیلئے 88 فیصد فنڈز رکھے گئے جبکہ مغربی روٹ کیلئے بارہ فیصد فنڈز رکھے گئے جو کہ اے پی سی کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، جاگیر داروں پر ٹیکس لگایا جائے اوردفاعی بجٹ کم کیا جائے۔
جن جرنیلوں، جاگیرداروں ، وڈیروں اور سیاستدانوں کے قرضے جو معاف کئے گئے ہیں ان سے وصول کئے جائیں اور جو زمینیں بیورو کریٹس اور جرنیلوں کو الاٹ کی گئی ہیں وہ یا تو واپس لی جائیں یا ان سے قیمت موجودہ ریٹ کے مطابق لی جائے، بلوچستان کو اپنا حق چاہئے کوئی خیرات نہیں مانگ رہے، مغربی روٹ کو نظر انداز کیا جارہا ہے اور پھر اگر کوئی بات کریگا تو حکومت کہے گی کہ را کے کہنے پر کررہے ہیں، میری پارٹی اس بجٹ کو مسترد کرتی ہے۔میاں محمد عتیق نے کہا کہ یہ بجٹ بھی روایتی بجٹ ہے حکومت اپنے ٹارگٹ حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے ٹیکس نیٹ کو بڑھایا نہی گیا، کراچی میں پانی کا بحران ہے، حکومت نے اس کیلئے کوئی فنڈز نہیں رکھے گئے ، کراچی میں میٹرو بس کیوں نہیں چلائی جاتی؟ ان ڈائریکٹ ٹیکس کو بڑھایا گیا ، ایم کیو ایم اس بجٹ کو یکسر مسترد کرتی ہے۔چودھری تنویر خان نے کہا کہ میاں نواز شریف کو کہا جاتا ہے کہ وہ بھارت کیلئے نرم گوشہ رکھتے ہیں جو رویہ بھارت کے وزیراعظم کا ہے وہی رویہ میاں صاحب اپنایاتو پاکستان ترقی نہیں کرسکتا، آج مودی کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے، میاں صاحب نے بھارت سے تعلقات بہتر کرنے کیلئے ساڑھی کا تحفہ بھیجا، گلگت بلتستان کو گندم کی سبسڈی ختم کرنے کا بے بنیاد پراپیگنڈہ کیا گیا، ایوان کی ایک کمیٹی بنائی جائے تو تعین کرے کہ کس کس نے قرضے معاف کروائے۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ بجٹ میں تعلیم کیلئے بہت کم فنڈز رکھے گئے، بجٹ آئین کی متعدد شقوں سے متصادم اور عوام دشمن ہے، میں اس کو ری جیکٹ کرتا ہوں۔سعود مجید نے کہا کہ اگر ڈکٹیٹر کے دور میں بھارت سے معاہدہ کیا گیا اور ہمارے تین دریا بھارت کے سپرد کردیئے گئے اس سندھ طاس معاہدے کو ہمیں چیلنج کرنا ہوگا، موجودہ حکومت نے دو سال کے قلیل عرصے میں ترقیاتی بجٹ کو دگنا کیا۔ انفلیشن آج 8 فیصد سے بھی کم ہوگئی ہے ، دھرنا سیاست اور سیلاب کی وجہ سے ہم اپنے ٹارگٹ حاصل نہ کرسکے ہم نے لاہور اور راولپنڈی میں میٹرو چلائی ہے اور اب کراچی میں گرین لائن چلا رہے ہیں اس کے بعد ملتان اور کوئٹہ میں بھی چلائینگے، کے پی کے کو بھی پشاور کیلئے آفر کی ہے۔ستارہ ایاز نے کہا کہ فاٹا کیلئے حکومت نے بجٹ میں کچھ نہیں رکھا، پورے بجٹ میں ڈویلپمنٹ کا کوئی ذکر نہیں نہ ہی خواتین کی فلاح وبہبود کیلئے کچھ ہے، مسلم لیگ ن کی حکومت جب بھی آتی ہے خواتین کو نظر انداز کیا جاتا ہے، اتنی دہشت گردی کے باعث نوجوانوں کیلئے کوئی جامع پلان نہیں ہے، معذور افراد کیلئے بجٹ میں کچھ نہیں ہے، بجٹ میں انہیں نظر انداز کیا گیا ہے۔خالدہ پروین نے کہا کہ عوام کا ریاست سے اعتماد اٹھ تا جارہا ہے ہم ایوان کو جتنا بھی معزز سمجھتے ہیں عوام اسے ایسے نہیں سمجھتے ۔ پارلیمان کے اراکین جس قدر بے بس آج ہیں پہلے کبھی نہ تھے ، یہ سب سے بڑی ناکامی ہے جب تک یہاں انتظامی اصلاحات نہیں ہوتی عوام کو کچھ نہیں دے سکتے ، پارلیمان سے حقائق کو پوشیدہ رکھا جاتا ہے، ہمارے سوالات کے جواب نہیں دیئے جاتے، پنجاب میں جنوبی پنجاب کیلئے بجٹ میں کچھ نہیں رکھا جاتا، 106 ارب کے بجٹ میں صرف 14 ارب روپے رکھے جاتے ہیں، ہمارے باغات اجڑ رہے ہیں، نوجوان بیروزگار ہیں،ترقی کا پہیہ صرف لاہور میں چل رہا ہے۔غوث محمد خان نیازی نے کہا کہ اپوزیشن نے صرف تنقید کی ہے، تجاویز نہیں دی ، خوش ہو کر ایوان میںآ ئے تھے کہ یہاں پڑھے لکھے اور ماہر لوگ ہونگے مگر یہاں تو عجیب ماحول ہے ایک دوسرے کو گالی دی جارہی ہے، نواز شریف کی ذات پر بات کی جارہی ہے بجٹ پر کسی نے بات نہیں کی، حکومت کی معاشی پالیسی کی وجہ سے ہماری معیشت مستحکم ہوئی ، اس وقت بیروزگاری عروج پر ہے، اس بجٹ میں روزگار کے مواقع میں اضافے کیلئے اقدامات کئے گئے کوئی اضافی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
قومی معیشت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کا احتساب ہو گا،ٹوبیکو، کھاد اور سیمنٹ فیکٹریوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے معاہدےمیں فراڈ کی کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا حکم دے دیا ہے ، وزیر اعظم ..
-
الیکشن کمیشن نے آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کو تسلیم کرلیا
-
اپنے بڑوں سے بات کریں ،اتنا ظلم نہ کریں ہم آپ کا حصہ نہیں بن سکتے،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ
-
پاکستان کے ساتھ کوئی کشیدگی نہیں ہے، امریکہ
-
اجتماعی کاوشوں سے معاشی صورتحال بہترہورہی ہے،وزیراعظم شہباز شریف
-
سپریم کورٹ کو سب نے مذاق بنایا ہوا ہے،چیف جسٹس کے سماعت کے دوران ریمارکس
-
وزیر اعلی خیبر پختوانخواہ کی اسلام آباد پر دھاوے کی دھمکی نہایت سنگین معاملہ ہے‘ سعد رفیق
-
پڑوسیوں میں مخاصمانہ رویہ رکھنے والے ممالک کی وجہ پاکستان کو مضبوط دفاعی صلاحیتوں کی ضرورت ہے ، امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان کا تقریب سے خطاب
-
لاہور ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کو مزید7روز تک گرفتار کرنے سے روک دیا
-
شکار پور ، قبائلی تنازعے پر مسلح افراد کی فائرنگ سے 2خواتین سمیت3افراد جاں بحق
-
یہ تاثر غلط ہے کہ نواز شریف کا وزیراعظم بننے کا راستہ شہباز نے روکا ،سینیٹر عرفان صدیقی
-
پاکستان خطے میں ہمارااہم شراکت دار ہے ،تعاون مزید مضبوط کرینگے ،امریکہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.