مسلم لیگ (ن) کے حکومت میںآ نے کے بعد معیشت میں بہتری، مہنگائی میں کمی، فی کس آمدنی میں اضافہ، روپے کی قدر مستحکم ہوئی ، احتساب کے نظام کو مزید موثر بنانے کی ضرورت ہے، رئیل اسٹیٹ کے شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے، چھوٹے کسانوں کو مراعات دی جائیں،پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن سردار اویس احمد خان لغاری کا قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے دوران اظہار خیال

بدھ 10 جون 2015 18:35

اسلام آباد ۔ 10 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت آنے کے بعد معیشت میں بہتری، مہنگائی میں کمی، فی کس آمدنی میں اضافہ، روپے کی قدر میں استحکام آیا ہے، گرے ٹریفک کا خاتمہ کر دیا گیا ہے، توانائی کے شعبے میں بہتری آئی ہے، امن و امان کے قیام کے لئے اپیکس کمیٹیوں کو فعال بنانے میں کردار ادا کیا ہے، جب تک دہشت گردوں کا گٹھ جوڑ نہیں ٹوٹے گا امن نہیں آئے گا، پاکستان سے لوٹا ہوا ملک کا پیسہ جب تک نہ روکا گیا، ملک میں سرمایہ کاری نہیں آئے گی، احتساب کے نظام کو مزید موثر بنانے کی ضرورت ہے، سارا کالا دھن رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں لگایا جاتا ہے اس شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے، چھوٹے کسانوں کو مراعات دی جائیں۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ 2015-16ء پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رکن سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا کہ بجٹ سیشن کی کارروائی تک تمام ٹی وی چینلز کو براہ راست رسائی احسن اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کو مدنظر رکھنا چاہیے کہ جب ہماری حکومت نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت معیشت کی حالت کیا تھی اور اب کیا ہے، توانائی کا شعبہ بہتر ہوا ہے، مہنگائی میں کمی آئی ہے، افراط زر قابو میں ہے، فی کس آمدنی میں اضافہ ہوا ہے، جی ڈی پی نمو ماضی کے مقابلے میں چار فیصد سے بڑھ گئی ہے، روپے کی قدر مستحکم ہوئی ہے، پی ایس ڈی پی کا حجم 1500 ارب روپے سے بڑھ گیا ہے جو معیشت کی بہتری کی علامت ہے، ملک کے 53 لاکھ خاندانوں کو سوشل سیکورٹی نیٹ ورک میں لایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2008ء سے 2013ء تک ساڑھے چار ارب ڈالر کی گرے ٹریفک سے کمائے گئے، ہماری آئی ٹی منسٹری نے گرے ٹریفک کو صفر کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک بجلی کی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری نہیں ہو گی، واپڈا اہلکاروں کی ملی بھگت سے بجلی چوری ہوتی رہے گی، اس لئے نجکاری ہماری پالیسی کا اہم حصہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی ناکام ثابت ہوئی ہے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت برسراقتدار آ کر چین سمیت ساری دنیا کے ساتھ تعلقات بہتر بنائے ہیں، چین نے ہماری حکومت پر اعتماد کا اظہار کیا اور پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ میں 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے یونین کونسل کے کونسلر کا ذہن بھارت کے وزیراعظم سے زیادہ بہتر ہے، ہم بھارت کے محتاج اور مرہون منت نہیں ہیں، ہماری معیشت ترقی کرتی رہے گی، تمام سیاسی جماعتوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے امن و امان کے قیام کے لئے اپیکس کمیٹیوں کو فعال بنانے میں کردار ادا کیا ہے، جب تک دہشت گردوں کا گٹھ جوڑ نہیں ٹوٹے گا امن نہیں آئے گا، پاکستان سے لوٹا ہوا ملک کا پیسہ جب تک نہ روکا گیا، ملک میں سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ احتساب کے نظام کو مزید موثر بنانے کی ضرورت ہے، سارا کالا دھن رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں لگایا جاتا ہے اس شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے، چھوٹے کسانوں کو مراعات دی جائیں، ہم 100 ایکڑ سے زائد زرعی اراضی رکھنے والے مراعات سے دستبردار ہونے کے لئے تیار ہیں، پانی زراعت کی بنیاد ہے، پانی کی بچت پر سرمایہ کاری کی جائے۔