پنجاب اسمبلی میں مودی کے بیان کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور

بدھ 10 جون 2015 22:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء) پنجاب اسمبلی کے ایوان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنانے میں بھارتی کردار کے بیان کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ قرارداد پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی میاں محمد اسلم اقبال کی جانب سے پیش کی گئی۔ قرارداد میں کہاگیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنانے میں بھارتی کردار کے اعتراف کو عالمی برادری کیلئے چیلنج قرار دیتے ہوئے سمجھتا ہے کہ اقوام عالم دوسرے ممالک کی خودمختاری اور اقتدار اعلیٰ کے عزت واحترام کیلئے اسے جائز سمجھتی ہے۔

بھارت اپنے طرز عمل اور اقدامات کے حوالے سے دہشت گردی ‘ تخریب کاری اور سازشوں پر یقین رکھتا ہے اور اپنے مذموم مقاصد کیلئے اپنے ہمسایہ ممالک کو غیر مستحکم کرنے اور انتشار پیدا کرنے کیلئے کسی حد تک بھی جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

لہٰذا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے اعترافات جہاں ہماری آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہیں وہاں ہماری حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت کا مکروہ اور بھیانک کردار کو عالمی سطح پر بے نقاب کرے اور اسکی تخریب کاررانہ سرگرمیوں سے دنیا کو آگاہ کرے اور بتائے کہ پاکستان پر دہشت گردی کا الزام لگانے والی بھارتی قیادت دراصل خود دہشت گردی کو ابھارنے اور پھیلانے میں کردار ادا کر رہی ہے لہٰذا اس کے کردار کا نوٹس لیا جاناچاہئے۔

قرارداد میں مزید کہا گیا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے اس طر ز عمل کو شرمناک اور افسوسناک قرار دیتے ہوئے ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھارت کے جارحانہ طرز عمل کیخلا ف قومی لائحہ عمل کے تعین کیلئے فوری طور پر قومی قیادت کو اعتماد میں لے کر ایک مئوثر لائحہ عمل کا اعلان کرے۔ اس قرار داد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔