زیر زمین پانی کے ضیاع کو روکنے ،اس کے زرعی استعمال میں کمی لانے کیلئے محکمہ آبپاشی میں گراوٴنڈ واٹر مینجمنٹ یونٹ قائم کر دیا گیا

زیر زمین پانی ہمارے پاس میٹھے پانی کا دوسرا بڑا ذخیرہ ہے جس میں تیزی سے کمی واقع ہو رہی ہے‘سیکرٹری آبپاشی پنجاب کیپٹن (ر) سیف انجم

جمعرات 11 جون 2015 14:08

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) سیکرٹری آبپاشی پنجاب کیپٹن (ر) سیف انجم نے کہا ہے کہ زیر زمین پانی کے ضیاع کو روکنے اور اس کے زرعی استعمال میں کمی لانے کے لئے محکمہ آبپاشی میں گراوٴنڈ واٹر مینجمنٹ یونٹ قائم کر دیا گیا ہے جو صوبہ بھر کے گراوٴنڈ واٹر کو مانیٹر کریگا تاکہ قدرت کے اس انمول عطیے کی مربوط بنیادوں پر حفاظت ممکن ہو سکے،زیر زمین پانی ہمارے پاس میٹھے پانی کا دوسرا بڑا ذخیرہ ہے جس میں تیزی سے کمی واقع ہو رہی ہے۔

یہ بات انہوں نے اریگیشن ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں گراوٴنڈ واٹر مینجمنٹ کے حوالے سے منعقدہ ایک سمینار کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ سیمینار میں ممبر( انفراسٹرکچر) پی اینڈ ڈی بورڈ ڈاکٹر محمد عابد بودلہ ، سابق سیکرٹری آبپاشی منسوب علی زیدی ، وائس چانسلر مہر علی شاہ بارانی یونیورسٹی ڈاکٹر نیاز احمد رائے ، چیف انجینئر (ریسرچ) وقار حسین وڑائچ ، چیف انجینئر (پلاننگ) ملک محمد طارق، جنرل مینجر پیڈا چوہدری خاور نذیر ، سیکرٹری پیڈا افضل انجم طور ، ایڈیشنل سیکرٹری (آپریشن) چوہدری محمد اشرف ، ایڈیشنل سیکرٹری (ٹیکنیکل) سعید الحسن ہاشمی، معروف قانون دان ڈاکٹر دل محمد ملک اور ڈائریکٹر ( فزکس) غلام ذاکر حسن سیال کے علاوہ محکمہ آبپاشی ، پیڈا ، واپڈا اور انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹیٹیوٹ کے نمائندگان نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

سمینار سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری آبپاشی سیف انجم نے کہا کہ کرہ ارض پر انسانی بقاء کے لئے پانی کی موجودگی کو کلیدی حیثیت حاصل ہے جبکہ زمین پر زرعی سرگرمیوں کا سارا دارومدار بھی پانی پر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب کا نظام آبپاشی دنیا کا بہترین نظام ہونے کے باوجود پاکستان کے قابل کاشت رقبے کی آبی ضروریات پوری کرنے کے لئے ناکافی ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی سرگرمیوں کے لئے درکار نہری پانی نہ مل سکنے کے باعث 40 سے 50 فیصد زراعت میں گراوٴنڈ واٹر استعمال ہو رہا ہے اور اب تک صوبہ پنجاب میں تقریباً دس لاکھ ٹیوب ویل کھیتوں کو پانی مہیا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ زیر زمین پانی زرعی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ گھریلواور صنعتی مقاصد کے لئے بھی وسیع پیمانے پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

سیکرٹری آبپاشی پنجاب سیف انجم نے شرکاء کو بتایا کہ زیر زمین پانی کے بے دریغ استعمال کے سبب اس کے ذخائر میں خاطر خواہ کمی واقع ہو چکی ہے اور اس کی سطح بھی گرتی جا رہی ہے ۔ اسی طرح زیر زمین پانی کی کوالٹی میں بھی ابتری دیکھنے میں آئی ہے جبکہ نئے ٹیوب ویل پر ہونے والے اخراجات میں بھی اضافہ دیکھنے میں آ رہاہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام حالات کے پیش نظر اریگیشن ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں گراوٴنڈ واٹر مینجمنٹ قائم کر دیا گیا ہے تا کہ زیر زمین پانی کی حفاظت اور اس کی کوالٹی برقرار رکھنے کے لئے جامع حکمت عملی ترتیب دی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ یہ یونٹ گراوٴنڈ واٹر کی حفاظت کے لئے لیگل فریم ورک بھی تشکیل دے گا جبکہ اس ضمن میں عوام الناس اور کسانوں کو ضروری معلومات فراہم کرنے کا بندوبست بھی کیا جائے گا ۔انہوں نے سمینار میں شریک آبی ماہرین سے کہا کہ وہ زیر زمین پانی کی حفاظت یقینی بنانے کے لئے اپنی سفارشات پیش کریں تا کہ جامع حکمت عملی تشکیل دی جا سکے۔

متعلقہ عنوان :