گوادر پورٹ کو سنگا پور اور دبئی طرز کا بہترین شہر بنائیں گے،نواز شریف

جمعرات 11 جون 2015 14:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ وسطی ایشیاء ممالک پاکستان کے ساتھ زمینی راستے تجارت کے خواہاں ہے،گوادر پورٹ ملک کے لئے تحفہ ہونا چاہیے،تمام سیاسی جماعتیں متفق ہوں تو گوادرپورٹ کو دنیا کی بہترین بندر گاہ اور ڈیوٹی فری پورٹ بنا کر سنگا پور اور دوبئی طرز کا بہترین شہر بنائیں گے،اقتصادی راہداری منصوبے کے مغربی روٹ کیلئے بجٹ میں30 ارب مختص کئے ہیں،موجودہ دور حکومت میں چاروں صوبوں میں موٹرویزے بنائیں گے،ملک بھر میں کہیں بھی 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی ،جہاں زیادہ لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے وہاں لوگ بجلی کا بل ادا نہیں کرتے۔

جمعرات کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ گوادر کو اسپیشل ضلع بنا کر گوادر کو فری پورٹ بنائیں گے‘ کراچی سے حیدر آباد تک خیبرپختونخوا میں ہزارہ اور بلوچستان موٹرویز پر تیزی سے کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہا کہ موٹر ویز سندھ‘ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بھی بن رہی ہے، 1990ء میں موٹروے بننی تھی پھر ہماری دور حکومت چلی گئی پھر پیپلزپارٹی کی حکومت آئی تو اس وقت سندھ میں موٹروے کے منصوبے رک گئی ،کاش کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں موٹروے کے منصوبے شروع رہتے لیکن ہم نے دوبارہ اقتدار میں آ کر موٹرویز پر کام شروع کر دیا ہے۔

گوادر کو ہم اسپیشل ضلع بنانا چاہتے ہیں ،

گوادر ہمارے لئے ڈیوٹی فری پورٹ بننا چاہئے جیسے گلف ملکوں میں موجود ہیں اس سلسلے میں تمام پارٹیوں سے ملکر بات کرینگے گوادر پورے ملک کا تحفہ ہونا چاہئے،انہوں نے کہا کہ جن ملکوں میں دورہ کیا تمام ممالک نے خواہش ظاہر کی گوادر سے سنٹرل ایشیاء کا لنک بنے اور تمام وسطی ایشیاء ممالک زمین کے رابطے پاکستان سے تجارت کی خواہش ظاہر کی ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے اقتصادی راہداری مغرب روٹ کیلئے 30 ارب روپے مختص کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملتان ائیر پورٹ کے افتتاح کے دن میں نے گیلانی صاحب کو بلایا تھا،ملتان کے ائیر پورٹ کا منصوبہ یوسف رضا گیلانی نے شروع کرایا تھا،ہمیں ایک دوسرے کے اچھے منصوبوں کی تعریف کرنی چاہیے ۔ملتان سے سکھر تک اقتصادی راہداری روٹ میں آئے گی کراچی سے حیدر آباد تک موٹر وے بنا رہے ہیں اور یہ ہماری قومی ڈیوٹی ہے ، ہمارے دور میں یہ منصوبے مکمل ہونگے خیبرپختونخوا میں ہزارہ موٹر وے پر تیزی سے کام جاری ہے پشاور سے اسلام آباد موٹروے ہم نے بنائی پنجاب میں لاہور سے ملتان میں موٹروے جائے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ میرے علم میں نہیں کہ ملک میں 18 گھنٹے گیس لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے لیکن کسی ایسی جگہ ہو رہی ہو گی جہاں پر بل نہیں دیئے جاتے ہونگے، حکومت تیزی سے بجلی کے نئے منصوبے لگا رہی ہے 650 میگاواٹ کے 2 منصوبے تھر میں لگا رہے ہیں جو کہ تھر کے کوئلے پر انحصار کرینگے اگلے 3 سالوں میں ہم بجلی کو اس سطح پر لائیں گے جس سے بجلی بحران ختم ہو جائے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پاکستان کے لئے ایک تاریخ موقع ہے اور ہم اس سے ٹائدہ اٹھائیں گے ،گوادر پورے ملک بلکہ پورے خطے کے لئے تحفہ ہونا چاہیے،گوادر کو دنیا کی بہترین بندر گاہ بنانا چاہتے ہیں،گوادر ایسا ہونا چاہیے جیسا خلیجی ممالک میں ڈیوٹی فری پورٹس ہیں،گوادر سے کراچی تک کو سٹل ہائی وے ہماری حکومت نے بنائی تھی ،موٹروے سندھ ،بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں بھی بن رہی ہے،بلوچستان میں بھی موٹروے بن رہی ہے،1993 ء میں ہماری حکومت ختم نہ ہوتی تو ملک میں موٹروے بن جاتے،ہزارہ موٹروے وے زیر تعمیر ہے جو علاقے کی تقدیر بدل دے گی ،سکھر ،حیدرآباد موٹروے پر غور جاری ہے ،حیدر آباد کراچی موٹروے پر کام جاری ہے ،ملتان سے سکھر موٹروے بنایا جارہا ہے ،خنجراب سے مانسہرہ ،ایبٹ آباد اور اسلام آباد تک یہ ایک بڑا منصوبہ ہے،تھر میں کوئلے سے بجلی بنانے کے2 منصوبے لگ رہے ہیں۔