تربیلا انتظامیہ نے گڑھی میرا میں بغیر نوٹس کے درجنوں گھرمسما ر کر دیئے، مویشیوں کے باڑے نذرآتش، عورتوں اور بچوں کو یرغمال بنا کر تربیلا گیسٹ ہاوس میں بندکر دیا،متاثرین کاواقعہ کے خلاف شدید احتجاج،تربیلا چیک پوسٹ پر دھرنا ، روڈ بندکردی ،مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر پیر صابر شاہ اظہار یکجہتی کیلئے مظاہرین کے دھرنے میں پہنچ گئے، ذمہ داران کے خلاف کارروائی کامطالبہ

جمعرات 11 جون 2015 21:36

تربیلا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) تربیلا ڈیم گڑھی میرا میں تربیلا انتظامیہ نے بغیر نوٹس کے درجنوں گھروں کو غیر قانونی راستہ اختیار کرتے ہوئے مسما ر کر دیا ،مال مویشوں کے باڑوں کو آگ لگا دی ،لاکھوں روپے مالیت کے مال مویشی ساتھ لے گئے۔ عورتوں اور بچوں کو یرغمال بنا کر تربیلا گیسٹ ہاوس میں بندکر دیا گیا آپریشن کی نگرانی اے سی غازی نے کی۔

متاثرین کا تربیلا انتظامیہ کے غیر قانونی اقدام کے خلاف شدید احتجاج،تربیلا چیک پوسٹ پر دھرنا دے کر روڈ کو دونوں اطراف سے بند کر دیا۔ اے سی غازی اور ایم پی اے میں جھڑپ بھی ہوئی ،مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر و سابق وزیر اعلی پیر صابر شاہ بھی مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے پہنچ گئے۔ تفصیلات کے مطابق غازی میں تربیلاڈیم انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر جمعرات کی علی الصبح تقریبا ساڑھے تین بجے کے قریب صنوبر گیٹ کے سامنے گھڑی میرا دیہات کے متعدد مکانات کو بھاری مشنیری سے آپریشن کرکے بلڈوز کر دیا۔

(جاری ہے)

جن میں رہائش پذیر عورتیں اور بچے لاپتہ گئے۔ جن کو تربیلا انتظامیہ نے تربیلا گیسٹ ہاؤس میں لے جا کر بند دیا۔ اور مال مویشی بھی لے گئے۔ اس واقعہ پر احتجاج کرتے ہوئے گھڑی میرااور قرب جوار کی آبادیوں کے سنیکڑوں مشتعل عوام نے احتجاجی ریلی نکالی جس کی قیادت ممبر صوبائی اسمبلی صوبہ کے پی کے فیصل زمان نے کی۔ اْن کے ہمراہ ممبر تحصیل کونسل غازی نصر اقبال، سابق ناظم یوسی کنڈی محمدسعید ،الحاج فردوس خان،اور دیگر مقامی قیادت بھی موجود تھی۔

مظاہرین نے تربیلا دیم کی داخلی چیک پوسٹ پر پہنچ کر چیک پوسٹ پر دھرنا دے دیا۔ سول و تربیلا انتظامیہ کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور روڈ پر مختلف قسم کی روکاوٹیں کھڑی کر کے تربیلا ڈیم کی تمام آمدورفت معطل کر دی۔اور دن بھر روڈ کو بند رکھا۔جس سے تربیلاڈیم کے ہزاروں ملازمین سمیت تربیلاڈیم کی ریائشی کانونیوں کی عوام سارا دن محصور رہی۔

پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے عوام کا احتجاج روکنے کی تمام کوشیش ناکام ہوگئیں۔ کشیدگی کے دوران سارا دن تربیلا ڈیم انتظامیہ کے تما م اعلی افسران موقع سے غائب رہے۔آپریشن کے دوران تربیلا ڈیم انتظامیہ کی جانب سے گھڑی میرا دیہات کے راستے بھی غیر قانونی طور پر سیل کر دئیے گئے جس سے مقامی آبادیوں میں اشتعال میں مزید اضافہ ہوا۔اسسٹنٹ کمشنرغازی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔

لاپتہ ہونے والے بچوں و خواتین کو تربیلا گیسٹ ہا?س منتقل کیا گیا ہے۔اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر و سابق وزیر اعلی پیر صابر شاہ بھی مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے پہنچ گئے۔اور اس کارروائی میں ملوث ذمہ دوان کے خلاف ڈی پی او ہری پور سے رابط کر کے ایف آئی ار کے انداراج کا مطالبہ کیا ہے۔تا ہم آخری اطلاعات کے مطابق ابھی تک مظاہرین کی جانب سے صبح سے بند کیا گیا روڈ وگزا نہیں کیا گیا ہے۔اور تربیلا ڈیم میں کشیدگی کی فضاء برقرار ہے۔