Live Updates

چاہے ساری نشستیں چلی جائیں آئندہ انتخابی عمل کو درست کرنا چاہتے ہیں ‘ میڈیا پر دھاندلی کے ثبوت پیش نہیں کر سکے ‘ کوشش ہے شواہد سامنے لائے جائیں‘30فیصد حلقوں میں فارم 15 اور اضافی بیلٹ پیپرز کا ریکارڈ موجود نہیں‘ خیبرپختونخوا میں دھاندلی کیخلاف اپوزیشن کے احتجاج کو ناکام ہوتا دیکھ کر سوچا کچھ اپنے بندے بھیج دیں‘ باریاں لینے والوں نے آج تک بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے‘ ہم نے پہلی بارہی اقتدار میں آ کر بلدیاتی انتخابات کروائے، گلگت بلتستان الیکشن میں (ن) لیگ نے پہلے ہی دھاندلی شروع کر دی تھی‘ وزیراعظم نے گلگت میں 47 ارب کے فنڈ کا اعلان کیا ‘ کے پی کے میں کسی کو دھرنے کی ضرورت نہیں

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کانجی ٹی وی کو انٹرویو

جمعرات 11 جون 2015 22:33

چاہے ساری نشستیں چلی جائیں آئندہ انتخابی عمل کو درست کرنا چاہتے ہیں ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات کے باعث چاہے ہماری ساری نشستیں چلی جائیں آئندہ انتخابی عمل کو درست کروانا چاہتے ہیں ‘ میڈیا پر دھاندلی کے ثبوت پیش نہیں کر سکے ‘ کوشش ہے شواہد سامنے لائے جائیں‘30فیصد حلقوں میں فارم 15 اور اضافی بیلٹ پیپرز کا ریکارڈ موجود نہیں‘ خیبرپختونخوا میں دھاندلی کیخلاف اپوزیشن کے احتجاج کو ناکام ہوتا دیکھ کر سوچا کچھ اپنے بندے بھیج دیں‘ باریاں لینے والوں نے آج تک بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے‘ ہم نے پہلی بارہی اقتدار میں آ کر بلدیاتی انتخابات کروائے، گلگت بلتستان الیکشن میں (ن) لیگ نے پہلے ہی دھاندلی شروع کر دی تھی‘ وزیراعظم نے گلگت میں 47 ارب کے فنڈ کا اعلان کیا ‘ کے پی کے میں کسی کو دھرنے کی ضرورت نہیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو نجی ٹی وی کو دئیے گئے اپنے انٹرویو میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ 126 دن کا طویل دھرنا دینے والوں کو مبارکباد دیتا ہوں، اگر وہ نہ نکلتے تو جوڈیشل کمیشن نہیں بننا تھا اور نہ ہی دھاندلی سے متعلق تحقیقات ہونی تھی، اب تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ 30فیصد حلقوں میں فارم 15موجود ہی نہیں ہے، جس سے معلوم ہوا کہ عام انتخابات میں منظم دھاندلی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے حلقے میں 93ہزار ووٹوں کی تصدیق ہی نہیں ہو سکی، جس پر نادرا چیئرمین نے کہا ہے کہ ہمارے پاس جو مشینیں ہیں وہ اس سیاہی کو نہیں پڑھ سکتیں، اب جن حلقوں میں اضافی بیلٹ پیپرز گئے ہیں وہاں تحقیقات کی ضرورت ہے۔ عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی نے ملکر الیکشن کمشنر تعینات کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نجی ٹی وی چینلز نے واضح ٹھپے پہ ٹھپہ لگانے کی فوٹیج دیکھائی اور ہمیں ٹی وی چینلز سے ہی معلومات ملیں کہ اضافی بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں، اب ان 30فیصد اضافی بیلٹ پیپرز کا ریکارڈ ہی موجود نہیں ہے، الیکشن کمیشن نے ایک سال پہلے اضافی بیلٹ پیپرز چھاپنے کی تردید کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ تحقیقات میں چاہے میرے سمیت تحریک انصاف کی تمام نشستیں چلی جائیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ آئندہ الیکشن شفاف ہو، اگر ہم یہ سب کچھ نہ کرتے تو کسی کو نہیں معلوم ہونا تھا کہ کس کے حلقے میں کتنے اضافی پیپرز گئے اور مقناطیسی سیاہی استعمال ہوئی ہے یا نہیں۔ عمران خان نے کہا کہ میڈیا پر دھاندلی ثابت نہیں ہو سکی لیکن ہم ثبوت اکٹھے کر رہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ دھاندلی کے ٹھوس شواہد میڈیا پر لائے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں بہت مزہ آیا ہے، سب جماعتیں ہم سے استعفی کا مطالبہ کر رہی ہیں پہلے جب ہم نے کہا تھا تو اس وقت نواز شریف سے استعفی کا مطالبہ کیوں نہیں کای گیا جبکہ وہ چار حلقے کھولنے کیلئے بھی تیار نہیں تھے، ہم تو سب کچھ کرنے کیلئے تیار ہیں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات