ایران ، ہاشمی رفسنجانی کی خامنہ ای سے تلخ کلامی بدلہ بیٹے کو دینا پڑ گیا

جمعہ 12 جون 2015 12:04

تہران (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء) گارڈین کونسل کے چیئرمین اور سابق صدر علی اکبر ہاشمی رفسنجانی اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مابین بالواسطہ طور پر بعض امور پر ایک دوسرے سے تلخ کلامی ہونے کے بعد ایرانی عدالت نے علی اکبر ہاشمی رفسنجا نی کے بیٹے مہدی رفسنجانی کو 10 سال کے لئے جیل بھیج دیا گیا میڈیا رپورٹس کے مطابق اس تلخ نوائی کے چند ہی روز بعد رفسنجانی کو اس کا خمیازہ بیٹے مہدی ہاشمی کی 10 سال کے لیے قید کی خبر کی صورت میں بھگتا پڑا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ایرانی جوڈیشل کونسل کے ترجمان حج الاسلام غلام حسین محسنی ایجی کا کہنا ہے کہ سابق صدر علی اکبر ہاشمی رفسنجانی کے صاحبزادے مہدی رفسنجانی کو کرپشن الزامات کے تحت دس سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے نیز مہدی ہاشمی کو دی گئی سزا کی اپیل کورٹ کی جانب سے بھی توثیق کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ مہدی ہاشمی رفسنجانی پر کرپشن، رشوت خوری اور کئی دوسرے الزامات کے تحت عدالت میں مقدمہ چل رہا تھا۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق علی خامنہ ای اور گارڈین کونسل کے سربراہ علی اکبر ہاشمی رفسنجانی کے درمیان چند ہی روز بالواسطہ طورپر ایک دوسرے پر کڑی تنقید سامنے آئی تھی جس میں رفسنجانی نے سپریم لیڈر کو کھری کھری سنائی تھیں۔ہاشمی رفسنجانی نے بانی انقلاب آیت اللہ علی خمینی کو اعتدال پسند اور روشن خیال رہ نما کے طورپر پیش کرنے کی کوشش کی اورموجودہ برسراقتدار طبقے کو شدت پسند قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی ایران میں انتخابات کی بات کی جاتی ہے تو بعض لوگوں کے دل کانپ جاتے ہیں۔ یہی "بعض" لوگ ملکی امور میں کھلم کھلا مداخلت کے مرتکب ہوتے ہیں۔ انسانی حقوق پامال کرتے ہیں اور یہ سمجھنے لگتے ہیں کہ وہ عوام کے ووٹوں کو مرضی کے مطابق استعمال کرنے کے مجاز ہیں۔ اللہ تعالیٰ عوام کے معاملے میں حکمرانوں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتے گا۔ ایک ایک شخص کی مرضی اور رضا حاصل کرنا ضروری ہے، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ بھی معاف کردے"۔ انہوں نے مزید کہا کہ امام خمینی کے طریقے پر انگلی اٹھانا حکومتی عہدیداروں، اہل فکرو دانش، انقلابیوں حتی کہ امام خمینی کے شاگردوں کے لیے ایک لمحہ فکریہ اور وارننگ سے کم نہیں۔

متعلقہ عنوان :