جنرل(ر) حمید گل کا آئین کو منسوخ کرکے فوج کو اقتدار سنبھالنے بارے بیان قانون کے منافی ہے، آزادی اظہار کا یہ مطلب نہیں کہ آئین اور قانون کو منسوخ کرکے ملک میں مارشل لاء لگانے کی دعوتیں دی جائیں، بیان میں جن کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ وہ اقتدار سنبھالیں ، وہ آئین اور قانون پر عمل کررہے ہیں اور انہیں اپنی حدود کا علم ہے

چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا جنرل(ر) حمید گل کے آئین کو منسوخ کرکے فوج کو اقتدار سنبھالنے کے متنازعہ بیان پر شدید رد عمل کا اظہار

جمعہ 12 جون 2015 16:16

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء ) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل(ر) حمید گل کی طرف سے آئین کو منسوخ کرکے فوج کو اقتدار سنبھالنے کے متنازعہ بیان پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس بیان کو آئین اور قانون کے منافی قرار دیدیا ہے اور کہا ہے کہ آزادی اظہار کا یہ مطلب نہیں کہ آئین اور قانون کو منسوخ کرکے ملک میں مارشل لاء لگانے کی دعوتیں دی جائیں ، ایسا بیان آئین اور قانون کے منافی ہے ، اس بیان میں جن کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ وہ اقتدار سنبھالیں ، میرے خیال میں وہ آئین اور قانون پر عمل کررہے ہیں اور انہیں اپنی حدود کا علم ہے ۔

جمعہ کو سینیٹ میں جنرل (ر) حمید گل کے متنازعہ بیان پر ارکان کی تقاریر کے دوران رولنگ دیتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ایسے بیانات قابل مذمت ہیں اور پاکستان آئین اور قانون کے تحت چل رہا ہے اور پارلیمنٹ بالا دست ہے ۔

(جاری ہے)

قبل ازیں پیپلزپارٹی کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر ، سینیٹر سعید غنی اور سینیٹر سیف اللہ مگسی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ حمید گل ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر پارلیمنٹ کو نشانہ بنار ہے ہیں اور آئین کو منسوخ کرکے ملک میں مارشل لاء لگانے کی باتیں کررہے ہیں ، ان کا مقصد شہرت حاصل کرنا ہے اور ان کے ماضی کے کردار کے حوالے سے ساری دنیا آگاہ ہے کہ انہوں نے کیا کارنامے انجام دیئے ۔

انہوں نے کہا کہ آئین اور پارلیمنٹ کا احترام سب پر لازم ہے اور اس حوالے سے میڈیا کو بھی ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا چاہیے اور میڈیا کو ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے جو آئین اور قانون کے خلاف باتیں کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ایسے بندے کا سینیٹ میں نام نہیں لینا چاہتے جو شہرت کیلئے کچھ بھی کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے اس حوالے سے ایوان میں پشتو کی ایک کہانی کا بھی حوالہ دیا