ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری کی جانے والی رینجرزکی رپورٹ میں کہیں بھی ایم کیوایم کا ذکر نہیں کیا گیا، ڈاکٹر فاروق ستار

فطرے اور قربانی کی کھالوں کی جبری وصولی کا اشارہ اگر ایم کیو ایم کی طرف ہے ، تو ہم اسے مسترد کرتے ہیں رپورٹ سے تاثر دیا جارہا ہے کہ تمام جرائم کے پیچھے ایم کیو ایم ہے،حکمران اس تاثر کو زائل کرنے میں ہماری مدد کریں، پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 12 جون 2015 22:46

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ( ایم کیو ایم) کے رہنمااور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستارنے کہاہے کہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری کی جانے والی رینجرزکی رپورٹ میں کہیں بھی ایم کیوایم کا ذکر نہیں کیا گیارپورٹ سے تاثر دیا جارہا ہے کہ تمام جرائم کے پیچھے ایم کیو ایم ہے۔فطرے اور قربانی کی کھالوں کی جبری وصولی کا اشارہ اگر ایم کیو ایم کی طرف ہے ، تو ہم اسے مسترد کرتے ہیں،حکمران اس تاثر کو زائل کرنے میں ہماری مدد کریں۔

جمعہ کی شام ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرومیں پریس پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کے یوم تاسیس کے موقع پر اپیکس کمیٹی کی ایک ہفتے پرانی رپورٹ میڈیا میں پیش کی گئی جس کے آتے ہی ہماری جماعت کا میڈیا ٹرائل شروع کردیا گیا جب کہ رپورٹ میں مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں پر الزامات لگائے گئے ہیں لیکن تاثر یہ دیا جارہا ہے کہ تمام جرائم کے پیچھے ایم کیو ایم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ قربانی کی کھالوں اور فطرے کے حوالے سے الزام لگایا گیا کہ زبردستی کی جاتی ہے، اگریہ بات اشارتاً بھی ہم سے منسوب کی گئی ہے تو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ فاروق ستار نیکہا کہ میں پاکستان کے ارباب اختیار سے کہتا ہوں کہ 25 سالوں سے ایم کیو ایم پر الزامات لگائے جارہے ہیں، عدالتوں نے بھی ایم کیو ایم کے خلاف لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا ہے، این اے 246 کے الیکشن سے قبل ایم کیو ایم کے خلاف پروپیگنڈہ کیا گیا تھااورایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو ٹھپوں سے منسوب کیا گیا، مگر این اے 246 کے انتخابات میں ایم کیو ایم کو بڑا ٹرن آوٹ ملا، ان کا کہنا تھا کہ اپیکس کمیٹی کی رپورٹ کوایم کیو ایم کے یوم تاسیس کے موقع پر میڈیا کے سامنے لانے کا مقصد میڈیا ٹرائل کے سوا اور کچھ نہیں۔