ضلع بھر میں 232سرکاری سکولوں کی عمارتوں کی از سر نو تعمیر کیلئے پرجلدکام شروع کردیا جائے گا، ڈی سی او

ہفتہ 13 جون 2015 21:51

گوجرانوالہ ۔13 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء) ضلع بھر میں 232سرکاری سکولوں کی خطرناک قرار دی گئی عمارتوں کی از سر نو تعمیر کے علاوہ 907سکولوں میں 2697 اضافی کلاس رومز کی مرحلہ وار تعمیر کی جائے گی ‘اس سلسلہ میں درکار فنڈز کے حصول کے بعد کام شروع کردیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار ڈی سی او گوجرانوالہ عظمت محمود نے ترقیاتی سکیموں کے جائزہ اور رمضان المبارک میں اشیائے خوردونوش کی سستے داموں فراہمی کے سلسلہ میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں ممبران قومی و صوبائی اسمبلی، ایم این اے میاں طارق محمود، ایم پی اے شوکت منظور چیمہ، قیصر اقبال سندھو ، پیر غلام فرید ، میاں مظہر جاوید ، تمام ای ڈی او ز ، اسسٹنٹ کمشنرز، ڈی اوز ، ٹی ایم اوز ، صوبائی محکموں کے ایکسئین ، ایم ڈی واسا اور دیگر شریک تھے۔

(جاری ہے)

ڈی سی اونے ترقیاتی سکیموں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ سرکاری سکولوں میں ابھی بہت کام کی ضرورت ، عدم دستیاب سہولیات کی فراہمی اور طلباء و طالبات کی تعداد کے مطابق 907سکولوں میں مزید 2697کمروں کی اشد ضرورت ہے جن کی تعمیر کے لیے تقریباََ اڑھائی ارب درکار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سکولوں کی خطرناک عمارتوں کا سروے مکمل کر لیا گیا اور ضلع میں 232سرکاری سکولوں کو خطر ناک اور انتہائی خطر ناک قرار دیا گیا ہے جن کو مرحلہ وار تعمیر کیا جائے گا ، اس مد میں بھی بھاری فنڈز درکار ہیں ۔ اجلاس میں 33مڈل سکولوں کو اپ گریڈ کر کے ہائی کا درجہ دینے کی بھی منظوری دی گئی اور تمام پارلیمنٹرینز سے درخواست کی گئی کہ وہ اپنے اپنے حلقہ کے ایسے سکولوں کی نشاندہی کریں جن میں طلبا ء کی تعداد تین سو( د یہی )اور پانچ سو (شہری) علاقوں میں ہو ۔

ڈی سی او نے حکومتِ پنجاب کی جانب سے ضلع میں مختلف اشیائے خوردونوش پر دی جانے والی سبسڈی کے سلسلہ میں منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع میں 17 رمضان بازاروں میں چینی، آٹا، برائلر گوشت ، انڈوں اور دیگر اشیاء پر 74لاکھ روپے سبسڈی دی جارہی ہے ۔ اجلا س میں ممبرصوبائی اسمبلی چودھری شمشاد احمد خاں کے بہیمانہ قتل کی شدیدالفاظ میں مذمت اور انکی روح کے ایصال ثواب کے لیے دعائے مغفرت کی گئی ۔