معاشی ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے توانائی بحران کا خاتمہ نا گزیر ہے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت توانائی بحران کے خاتمے کیلئے سنجیدگی سے اقدامات کررہی ہے ،توانائی کے منصوبوں پربرق رفتاری سے کام جاری ہے ملک سے بجلی کے اندھیرے دور کر کے شہروں او ردیہاتوں کو روشن کرینگے ، بجلی کی پیداوار میں اضافے کیساتھ توانائی کی بچت بھی ضروری ہے،دوہفتوں میں جامع منصوبہ پیش کیا جائے

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کا اجلاس سے خطاب

اتوار 14 جون 2015 14:04

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جون۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت اتوار کویہاں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا،جس میں پنجاب میں توانائی منصوبوں پر پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا -ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی جہاں زیب خان نے توانائی منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دی -وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشی ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے توانائی بحران کا خاتمہ نا گزیر ہے - پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت توانائی بحران کے خاتمے کیلئے سنجیدگی سے اقدامات کررہی ہے -پنجاب میں توانائی منصوبوں پر برق رفتاری سے کام کیا جا رہاہے- ملک سے بجلی کے اندھیرے دور کر کے شہروں او ردیہاتوں کو روشن کریں گے -قائد اعظم سولر پارک بہاولپور میں 900میگا واٹ کے سولر منصوبے پر بھی تیزی سے کام کیا جا رہاہے -پنجاب حکومت گیس سے 1200میگا واٹ بجلی کے حصول کے کارخانے لگا نے کی منصوبہ بندی کر چکی ہے-سالٹ رینج میں مقامی کوئلے سے 300میگا واٹ بجلی کا منصوبہ لگایا جا رہاہے-پنجاب حکومت صوبے بھر میں چھوٹے سولر منصوبے لگانے پر بھی کام کر رہی ہے-انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ہوا سے 800سے 1000میگا واٹ بجلی پید ا کرنے کی گنجائش موجود ہے - ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے لئے پنجاب میں 4مقامات کی نشاندہی کر لی گئی ہے-وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ توانائی منصوبوں کی بروقت تکمیل ہر صورت یقینی بنائی جائے-توانائی کے متعد د منصوبوں کی 2017کے آخر تک تکمیل سے توانائی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی-انہوں نے کہا کہ بجلی کی پیداوار میں اضافے کے ساتھ توانائی کی بچت بھی ضروری ہے- توانائی بچت کے حوالے سے آئندہ 2ہفتوں میں جامع پلان بنا کر پیش کیاجائے-صوبائی وزیر معدنیات چودھری شیر علی ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی، سیکرٹری مائنز ، چیئرمین پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی، چیئرمین پیڈمک، چیف ایگزیکٹو آفیسر قائد اعظم سولر پارک بہاولپور ، این ٹی ڈی سی کے حکام کے علاوہ ڈی جی ایل ڈی اے اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔