پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک روہنگیا کے مسلمانوں پر ظلم و تشدد کے خلاف احتجاجاً برمی سفیروں کو ملک بدر کردیں، او آئی سی کا اجلاس فوری طلب کیا جائے، وزیراعظم رجب طیب اردگان کی طرح برمی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے میانمر کے دورے کا اعلان کریں، بھارتی وزیراعظم کاپاکستان کو دولخت کرنے کا اعتراف اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کی ہے،پاکستان اس مسئلے کو عالمی سطح پر اٹھائے،امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا برما کے مسلمانوں پر مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب

اتوار 14 جون 2015 22:39

پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک روہنگیا کے مسلمانوں پر ظلم و تشدد کے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 جون۔2015ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے پاکستان اور عالم اسلام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ برما میں مسلمانوں کے قتل عام پر برما کے سفیروں کو اپنے اپنے ممالک سے نکال دیں اور او آئی سی کا اجلاس فوری طلب کیا جائے، وزیراعظم نواز شریف ، ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب اردگان کی طرح برما میں مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے برما کے دورے کا اعلان کریں، برما کی صورتحال پر ہماری حکومت ، عالمی قوتیں اور عالم اسلام گونگے، بہرے اور اندھے ہیں اور قبرستان کی طرح خاموش ہیں، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا1971ء میں پاکستان کو دولخت کرنے اور بنگلہ دیش بنانے کا اعتراف کرنے پر اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کی ہے، لہذا پاکستان اس مسئلے کو عالمی سطح پر اٹھائے۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کو جماعت اسلامی اسلام آباد کے زیر اہتمام ڈی چوک میں برما کے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور احتجاجی مظاہرے سے خطاب کر رہے تھے۔مظاہرے میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی جبکہ خواتین و بچوں اور مسیحی برادری کی بھی بڑی تعداد شریک تھی ۔مظاہر ے سے نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم ،امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر،اسلام آباد کے امیر زبیر فاروق ،ضلعی امیر راولپنڈی شمس الرحمن سواتی اور روہنگیا مسلمانوں کے نمائندہ عبدللہ معروف نے بھی خطاب کیا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ میانمار میں مسلمانوں پر انسانی تاریخ کے بدترین مظالم جاری ہیں مگر خود کو مہذب اور انسانی حقوق کے چیمیئن کہنے والے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ،جانوروں کے حقوق پر شور مچانے والوں کو ذبح ہوتے نوجوان ،زندہ آگ میں جلائے جانے والے بچے اور برہنہ خواتین کے کٹی گردنیں کیوں نظر نہیں آتیں ، عالم اسلام مجرمانہ خاموشی اور بے حسی کو ختم کرکے روہنگیا مسلمانوں کے تحفظ کیلئے مشترکہ حکمت عملی اختیار کرے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ برما میں نوجوانوں کو ذبح کیا جارہا ہے ،بچوں کو زندہ آگ میں ڈال دیا جاتا ہے اور حاملہ خواتین کو برہنہ کرکے ان کے پیٹ پھاڑ کر بچوں کو نکالا جاتا ہے اور بچے کی آنکھیں نکال کر اسے نیزوں میں پرویا جاتا ہے ،انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں کو ذبح کرکے ان کا خون کتوں کو پلایا جارہا ہے ۔یہ سب مظالم اس جدید دنیا کے سامنے ہورہے ہیں جو خود کو مہذب ،ترقی یافتہ اور جمہوری کہتی ہے ،انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے نام نہاد محافظ جانوروں پر ہونے والے ظلم کے خلاف آسمان سر پر اٹھا لیتے ہیں مگر برما میں لاکھوں انسانوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح ذبح کردیا اور زندہ جلادیا جاتا ہے لیکن کسی کے ماتھے پر بل نہیں پڑتااور کسی کی زبان سے اس ظلم کے خلاف ایک بھی لفظ نہیں نکلتا ،انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ یا اوآئی سی کو برما ،بنگلا دیش اور مصر میں جاری مسلمانوں کے قتل عام سے کوئی غرض نہیں ،ظلم کے خلاف خاموش رہنا بھی ظلم ہے ،اس وقت ضرورت ہے کہ پاکستان آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرے اور عالم اسلام کے وزرائے خارجہ کا اسلام آباد میں اجلاس طلب کرکے دنیا بھر میں مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے مشترکہ حکمت عملی کا اعلان کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم میں بنگلا دیشی حکومت بھی برابر کی شریک ہے ۔احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا کہ اس وقت عالم اسلام پر ایک جمود طاری ہے ،اٹھاون مسلم ممالک کے حکمرانوں کے سامنے برما میں لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام ہوا مگر سب خواب غفلت کے مزے لے رہے ہیں اور جس طرح اسلام دشمن قوتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں اسی طرح مسلم حکمران بھی بے حسی کی اتھاہ گہرائیوں میں ڈوبے ہوئے ہیں ،انہوں نے کہا کہ اگر مسلم حکمرانوں میں ذرا برابر بھی غیر ت اور حمیت ہوتی تو دنیا میں مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹنے کی کسی کو جرأت نہ ہوتی ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی دنیا بھر کے مسلمانوں کو اس ظلم کے خلاف متحد کرے گی اور عالم اسلام کے حکمران کو خواب غفلت سے جگانے کی کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور عالم اسلام برما مسلمانوں کے قتل عام پر اپنے اپنے ممالک سے برما کے سفیروں کو ملک بدر کریں، پاکستان او آئی سی پر فوری اجلاس پر وزیراعظم نواز شریف ، ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب اردگان کی طرح برما میں مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے دورے کا اعلان کریں، برما کی صورتحال پر ہماری حکومت ، عالمی قوتیں اور عالم اسلام گونگے، بہرے اور اندھے ہیں اور قبرستان کی طرح خاموش ہیں، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا1971ء میں پاکستان کو دولخت کرنے اور بنگلہ دیش بنانے کا اعتراف کرنے پر اقوام متحدہ کے چارٹرڈ کی خلاف ورزی کی ہے، لہذا پاکستان اس مسئلے کو عالمی سطح پر اٹھائے،ہمارے حکمران اپنے اقتدار کو دوام دینے کیلئے سیاسی اور ذاتی ایجنڈے پر گامزن ہیں اور امریکہ کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔