فیصل آباد؛ریجنل ٹیکس آفس و صنعتکاروں کے درمیان سیلزٹیکس کی دفعات 38-Aاور40-Bکے تحت کارروائی پرکشیدگی

پیر 15 جون 2015 13:06

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء)ریجنل ٹیکس آفس اور صنعتکاروں کے درمیان سیلزٹیکس کی دفعات 38-Aاور40-Bکے تحت کارروائی پرکشیدگی پیدا ہوگئی ،ٹیکس حکام کے نارواسلوک کی مذمت کرتے ہوئے سیلزٹیکس دینے سے انکار اورٹیکس آفس کے مکمل بائیکاٹ کردیا۔ آن لائن کے مطابق ریجنل ٹیکس آفس کی طرف سے چیمبراورٹیکسٹائل پروسیسنگ ملزایسوسی ایشن کے عہدیدران کے آرٹی اوآفس میں داخلے پرپابندی اورنارواسلوک کے خلاف شہربھرکے صنعتکاروں نے غیرمعینہ مدت کیلئے ٹیکس آفس کا بائیکاٹ کردیا ہے۔

اس بات کا فیصلہ آج آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملزایسوسی ایشن کی جنرل باڈی کے ہنگامی اجلاس میں کیا گیا۔جوچےئرمین شیخ خالدحبیب کی زیرصدارت ہوا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ خالدحبیب نے بتایا کہ گزشتہ ماہ سیلزٹیکس کے مسلہ پر پیداہونے والے تنازعہ اوراحتجاج کے بعدطے کیا گیا تھا کہ محکمہ سیلزٹیکس کسی فیکٹری کے خلاف سیلزٹیکس کی دفعات 38-Aاور40-Bکے تحت کارروائی نہیں کرے گا۔

(جاری ہے)

جبکہ تمام معاملات کو باہمی افہام وتفہیم سے حل کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں انتہائی مختصرمدت میں تقریبا ً 20سے زائدکیسوں کو آرٹی او کی مشاورت سے حل کیا گیااورکروڑوں روپے کی رقم قومی خزانہ میں جمع کرائی گئی ۔انہوں نے مزیدبتایا کہ وہ گزشتہ روزدوممبران کے باہمی فیصلے کرانے اورریونیو جمع کرانے کے سلسلہ میںآ رٹی اوآفس گئے تومتعلقہ حکام نے نہ صرف انتہائی نارواسلوک اختیارکیا بلکہ بتایا کہ آئندہ فیصلے باہمی افہام وتفہیم سے حل نہیں ہوں گے اورمحکمہ تمام معاملات کو یکطرفہ طورپرخودہی حل کرے گا۔

اس صورتحال پر غور کیلئے آج اپٹپما کی جنرل باڈی کا اجلاس ہوا۔جس میں ٹیکس حکام کے نارواسلوک کی مذمت کرتے ہوئے ٹیکس آفس کے مکمل بائیکاٹ کا فیصلہ کیا گیایہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اگرٹیکس حکام نے آئندہ زبردستی کسی فیکٹری میں گھسنے کی کوشیش کی توشہربھرکی صنعتوں کوفوری بندکرکے سڑکوں پراحتجاج شروع کردیاجائے گا اوراس کی تمام ذمہ داری ٹیکس حکام پرہوگی۔اپٹپما کی جنرل باڈی نے ٹیکس آفس کے غیرذمہ دارافسران کو بھی تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے جوٹیکس دہندگان کو عزت دینے کو بھی تیار نہیں۔