نیلم ‘انتظامیہ کی ریٹ لسٹیں مسترد‘ نیلم کے پرائیویٹ گیسٹ ہاؤسز نے سیاحوں کی چمڑی ادھیڑنی شروع کردی

پیر 15 جون 2015 13:30

نیلم (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) انتظامیہ کی ریٹ لسٹیں مسترد نیلم کے پرائیویٹ گیسٹ ہاؤسز نے سیاحوں کی چمڑی ادھیڑنی شروع کردی من پسند ریٹ کھانے پینے کی اشیاء میں من پسند بلات سروس چارجز کی آڑ میں سیاحوں کی جیب تراشنا شروع کر رکھے ہیں انتظامیہ کی طرف سے بار بار جرمانے اور ریٹ لسٹیں جاری کی جانے کے باوجود گیسٹ ہاؤسز مالکان نے راتوں رات کروڑ پتی بننے کی ٹھان لی ،ریسٹ ہاؤس مالکان نے اپنے ایجنٹ قائم کررکھے ہیں جوسیاحوں کو سبز باغ دکھا کر ریسٹ ہاؤسز میں لاتے ہیں جہاں پر ایک کمرے کا کرایہ 4سے پانچ ہزار روپے لگایا جاتا ہے جبکہ صبع کاناشتہ ایک کپ چائے،ایک انڈا، پراٹھہ کی قیمت 1ہزار سے پندرہ سو روپے تک وصول کی جاتی ہے گیسٹ ہاؤسز کے زیر اہتمام ایک ٹائم کا کھنا فی شخص15سو روپے کا بل سادہ کھانا کھانے سے وصول کیا جاتا ہے نیلم ویلی میں سیاحت کو انڈسٹری بنانے کے دعویدار محکمہ سیاحت کے اہلکاران کی بھی ملی بھگت ہورہی ہے ،پاکستان کے چھوٹے بڑے شہروں سے آنے والے سیاحوں کودونوں ہاتھوں سے لوٹنے کا سلسلہ جاری ہے ضلعی انتطامیہ دن کو جرمانے کرتی ہے جبکہ رات کو ریسٹ ہاؤسز مالکان جرمانے کی دس گنا رقم سیاحوں کے جیبوں سے نکال لیتے ہیں جوکہ سر سر ظلم اینڈ نا انصافی ہے دریں اثناء گیسٹ ہاؤسز کامکمل چیک اینڈ بیلنس کا نظام بھء درست نہیں ہے ہر دس فٹ کے فاصلے پر قائم پرائیویٹ گیسٹ ہاؤسز میں صفائی کے بھی ناقص انتظامات اور انتظامیہ کے پاس رجسٹریشن کانظام بھی موجود نہیں ڈپٹی کمشنر نیلم از خود گیسٹ ہاؤسز کا معائنہ کریں غیر قانونی گیسٹ ہاؤسز کوفوری بندکیا جائے بصورت دیگر نیلم ویلی میں آنے والے سیاحوں کارخ کسی دوسرے علاقے کی طرف مڑ سکتا ہے عوام علاقہ کامطالبہ۔