کراچی، موذی امراض سے آگہی وقت کی اہم ضرورت ہے، جام مہتاب حسین ڈھر

پیر 15 جون 2015 19:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) صوبائی وزیر صحت جام مہتاب حسین ڈھر نے کہا ہے کہ ہیپاٹائیٹس ، کینسر اور دیگر موذی امراض میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے اور ان کی روک تھام کے لئے بڑے پیمانے پر آگہی پروگرام شروع کرنے کی ضرورر ت ہے ۔ تمام سرکاری و نجی ہسپتال ان امراض سے متعلق آگہی دینے کے لئے ورکشاپ منعقد کریں۔ یہ بات انہوں نے پیر کے روز ڈاؤ یونیورسٹی میں جگر کی پیوند کاری کے مختلف شعبوں کا دورہ کرنے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مسعود حمید خان اور دیگر شعبوں کے سربراہان ان کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمسعود حمید خان نے بتایا کہ جگر کی پیوند کاری کے لئے 100بستروں پر مشتمل ہسپتال جلد کام شروع کرے گا۔

(جاری ہے)

جبکہ دیگر بیماریوں کے علاج کے لئے 500بستروں کا ہسپتال پہلے ہی کام کر رہا ہے۔

صوبائی وزیر صحت جام مہتاب حسین ڈہر نے ٹوٹل لیب آٹو میشن ، ٹی بی او پی ڈی ، نرسنگ انسٹی ٹیوٹ ، ملازمین کی کالونی اوربائیو ٹیکنالوجی لیب کا دورہ کیا ۔ صوبائی وزیر صحت کو بتایا گیا کہ ڈاؤ یونیورسٹی میں روزانہ مریضوں کی آمد کی تعداد 5000ہے اور یہ 130ایکڑ پر پھیلا ہوا اسپتال ہے جبکہ جگر کی پیوند کاری کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال کی جارہی ہے اور ٹیسٹ لیباریٹریز میں روزانہ 4ہزار سے زائد ٹیسٹ کئے جارہے ہیں جبکہ اس کی گنجائش بڑھاتے ہوئے اس تعداد کو 24ہزار تک لے جایا جائے گا۔

اس وقت ڈاؤ یونیورسٹی میں 35پی ایچ ڈیز کام کر ہے ہیں ۔ صوبائی وزیر صحت جام مہتاب حسین ڈہر نے ملٹی ڈسپنسری لیب کا دورہ کیا جہاں سالانہ مختلف بیماریوں کی تشخیص کے لئے 40ہزار ٹیسٹ کئے جارہے ہیں اور اگلے سال ان کی تعداد 50ہزار تک پہنچ جائے گی۔ اوجھا انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت جام مہتاب حسین ڈہر نے اس ادارے کے اعلیٰ معیار کی تعریف کی اور کہا کہ اس کی خدمات کے دائرے کو پورے سندھ تک پھیلا جائے اس سلسلے میں حکومت ہر قسم کا تعاون کرنے کے لئے تیار ہے۔ ڈاؤ یونیورسٹی اسپتال انتہائی معیاری طبی سہولیات فراہم کر رہا ہے جو قابل تحسین ہیں۔

متعلقہ عنوان :