للت مودی کی مدد وزیراعظم کی رضا مندی سے کی گئی،کانگریس کا الزام

ایسا لگتا ہے للت مودی کے نریندر مودی اور امت شاہ سے بھی تعلق تعلقات ہیں ’وزیر اعظم وزارت خارجہ کو چلانے کیلئے مشہور ہیں، کیا ایسے میں کوئی سمجھدار آدمی یہ مان سکتا ہے کہ قانون کے ایسے بھگوڑے کی مدد میں وزیر اعظم کی رضامندی نہیں تھی کانگرس کے ترجمان رندیپ سورخشاوالا کی نئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگو

پیر 15 جون 2015 23:05

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج پر لگنے والے الزامات کے حوالے سے اپوزیشن جماعت کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ للت مودی کی مدد وزیراعظم نریندر مودی کی رضامندی سے کی گئی ہے۔پیر کو بھارتی میڈیا کے مطابق کانگرس کے ترجمان رندیپ سورخشاوالا نینئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ’للت مودی کا سشما سوراج سے تعلق، خاندانی تعلقات ،کلائنٹ کونسل، ای میلز کے تبادلے، داخلے اور دوسری چیزوں میں مدد دلانے میں شراکت کے علاوہ ایسا بھی لگتا ہے کہ للت مودی کے نریندر مودی اور امت شاہ سے بھی تعلق تعلقات ہیں۔

‘انھوں نے مزید کہا کہ ’وزیر اعظم وزارت خارجہ کو چلانے کے لئے مشہور ہیں، کیا ایسے میں کوئی سمجھدار آدمی یہ مان سکتا ہے کہ قانون کے ایسے بھگوڑے کی مدد میں وزیر اعظم کی رضامندی نہیں تھی۔

(جاری ہے)

‘سورخشاوالانے یہ بھی سوال کیا ہے کہ ’وزیر اعظم نریندر مودی، بی جے پی کے صدر امت شاہ اور قانون کے بھگوڑے للت مودی کا کیا رشتہ ہے؟‘دوسری جانب این ڈی اے کی اتحادی جماعت شیوسینا نے سشما سوراج کا دفاع کیا ہے۔

ادھر شیوسینا کے رہنما سنجے رات نے کہا کہ ’مودی حکومت کو کمزور کرنے کے لیے سشما سوراج کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، شیوسینا کو ان پورا بھروسہ ہے۔‘بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج پر الزامات لگائے گئے ہیں کہ انھوں نے آئی پی ایل کے سابق کمشنر للت مودی کو سفری دستاویزات دلانے میں مدد کی تھی۔واضح رہے کہ للت مودی کو بھارت میں مالی بے ضابطگیوں کے الزامات کا سامنا ہے جنھیں وہ مسترد کر چکے ہیں۔تاہم جب سے ان پر یہ الزامات لگائیگئے ہیں تب سے وہ برطانیہ سے بھارت واپس نہیں آئے ہیں۔سشما سوراج اور ان کی پارٹی کے دیگر رہنماؤں نے اپنی صفائی میں کہا ہے کہ انسانی بنیاد پر للت مودی کی مدد کی گئی لیکن اپوزیشن پارٹی سشما سوراج سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :