سوڈان کے جنگی جرائم کے الزام میں مطلوب صدر جنوبی افریقہ سے بھاگ کھڑے ہوئے

پیر 15 جون 2015 23:07

سوڈان کے جنگی جرائم کے الزام میں مطلوب صدر جنوبی افریقہ سے بھاگ کھڑے ..

جوہانسبرگ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء ) دارفور تنازعے کے دوران جنگی جرائم کے الزام میں مطلوب سوڈان کے صدر عمر البشیر جنوبی افریقہ سے بھاگ کھڑے ہوئے۔عالمی میڈیا کے مطابق جنوبی افریقہ کی ایک عدالت نے اتوار کو ایک عبوری حکم نامے کے تحت سوڈان کے صدر عمر البشیر کو ملک چھوڑنے سے روک دیا تھا۔پریٹوریا کی ہائی کورٹ نے سوڈانی صدر کے خلاف ابھی اس بات کا فیصلہ دینا تھا کہ آیا انھیں دی ہیگ میں جرائم کی عالمی عدالت کے حوالے کرنا چاہیے یا نہیں۔

سوڈان کے صدر افریقن یونین کے ایک اجلاس میں شرکت کرنے جوہانسبرگ آئے تھے۔عمر البشیر دارفور تنازعے کے دوران ہونے والے جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کے الزامات میں مطلوب ہیں۔عمر البشیر کے سوڈان پہنچنے کے بعد ایک پریس کانفرنس منعقد کی جائے گی۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ جرائم کی عالمی عدالت نے جنوبی افریقہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ افریقن یونین کی سربراہی کانفرنس میں شرکت کے لیے ملک میں موجود سوڈان کے صدر کو گرفتار کرے۔

جرائم کی عالمی عدالت کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ انھیں حراست میں لینے کی ’کوئی کوشش رائیگاں‘ نہیں جانے دینی چاہیے۔اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ سوڈان میں 2003 سے شروع ہونے والی لڑائی کے بعد اب تک 300,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 20 لاکھ سے زیادہ گھر بار چھوڑ چکے ہیں۔پریٹوریا کی ہائی کورٹ میں اس مقدمے کی سماعت کے موقع پر موجود حکومت کے وکیل کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ سے جانے والے مسافروں کی فہرست میں سوڈان کے صدر عمر البشیر کا نام شامل نہیں تھا۔

متعلقہ عنوان :