مسلم، سکھ اورعیسائیوں کے بعد بھارت میں اب صحافیوں کو بھی خطرہ

منگل 16 جون 2015 13:37

مسلم، سکھ اورعیسائیوں کے بعد بھارت میں اب صحافیوں کو بھی خطرہ

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 جون۔2015ء ) بھارت میں مسلم،سکھ اورعیسائی اقلیتوں کے بعد اب صحافیوں کیلئے بھی زندگی گزارنا مشکل ہوگیا،ریاست اتر پردیش میں لینڈ مافیا میں ملوث افسران کی کرپشن منظرعام پر لانے پرمسلح افراد نے مسلمان صحافی پر حملہ کرکے اسے شدید زخمی کردیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ضلع پیلی بھیت میں نجی چینل سے وابستہ مسلمان صحافی حیدرکوقبضہ مافیا گروپ کوبے نقاب کرنا مہنگا پڑ گیا،مافیا میں ملوث افراد نے اسے دھوکے سے ایک جگہ بلایا اورپستول اور لاٹھیوں سے حملہ کرشدید زخمی کر دیا۔

اس سے پہلے اترپردیش ہی کے فری لانس صحافی جگیندرا سنگھ کو بااثر وزیر رام مورتی ورما کی کرپشن بے نقاب کرنے پرزندہ جلا دیا گیا تھا۔دنیا بھرمیں دہشت گردوں کیخلاف آواز اٹھانے والی مودی سرکار دہشتگردی اور کرپشن میں ملوث اپنے ہی گھر کے بیمار افسران کا علاج کرنے سے قاصر ہے جو اس کے دوہرے معیار اور ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

(جاری ہے)

،ان حالات میں باغبانی کے وزیرنے متنازع بیان دے کرمزید آگ بھڑکا دی۔ پرسناتھ یادیوکا کہنا ہے کہ کچھ حادثات ایسے ہوتے ہیں جن میں موت طبعی ہوتی ہے،حادثات کو روکا نہیں جا سکتا۔ وزیر باغبانی کے اس بیان پر بھارت بھر کے صحافیوں میں غصے کی لہر دوڑ گئی ہے،وہ اتر پردیش حکومت کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

متعلقہ عنوان :