کراچی سے کوئٹہ جانے والی بولان ایکسپریس سکھر کے قریب حادثے کا شکار

6بوگیاں پٹری سے اترگئیں،40سے زائدافراد زخمی،حادثہ دادو کینال کا بند ٹوٹنے کے باعث پیش آیا

منگل 16 جون 2015 14:55

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 جون۔2015ء) کراچی سے کوئٹہ جانے والی بولان ایکسپریس سکھر کے قریب حادثے کا شکار ہوگئی،6بوگیاں پٹری سے اترگئیں،جس کے نتیجے میں40سے زائدافراد زخمی ہوگئے ہیں،حادثہ دادو کینال کا بند ٹوٹنے کے باعث پیش آیا تاہم حادثے میں بولان ایکسپریس بڑے نقصان سے بچ گئی۔تفصیلات کے مطابق شکار پور کے علاقے مدیجی میں دادوکینال میں 100 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا۔

شگاف کے باعث نہر کا پانی مدیجی میں داخل ہوگیا اور ٹرین کی پٹریاں بہا لے گیا۔کراچی سے کوئٹہ جانے والی بولان ایکسپریس کی چھ بوگیاں پٹری سے اتر گئیں جس کے نتیجے میں 40سے زائد مسافر زخمی ہوگئے۔ سکھر کے ڈویژنل سپرنڈنٹ ریلوے فرخ تیمور نے بھی ریلوے پٹریاں بہہ جانے کی تصدیق کی ہے۔فرخ تیمور کے مطابق دادو کینال کا بند ٹوٹنے سے ریلوے لائن کے نیچے بھی شگاف پڑ گیا جس سے ریلوے لائن کمزور ہوئی اور صبح گزرنے والی بولان ایکسپریس کا بوجھ نہ سہار سکی اور اس کی6 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں ۔

(جاری ہے)

حادثے کے ایک گھنٹے بعد ڈی ایس ریلوے سکھر فرخ تیمور ، ریسکیو عملے سمیت پہنچے اور امدادی کارروائیاں شروع کی گئیں ۔ ٹرین میں 520 مسافر موجود تھے ، حادثے میں 40سے زائد افراد زخمی ہوئے جنہیں ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد مزید چیک اپ کے لیے حبیب کوٹ اور لکھی غلام شاہ کے اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے ۔ریلوے حکام کے مطابق پانی نے 200فٹ ٹریک کو نقصان پہنچایا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ دادو کینال کے شگاف کو پر کرنے کے بعد ٹریک کے مرمت کا کام شروع کیا جائے گا۔ حادثے کے بعد متاثرہ ٹریک پر ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہوگئی ہے مختلف مقامات سے امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پہنچ گئی ہیں۔ ڈی ایس ریلوے سکھر کا کہنا ہے کہ سکھر بیراج پر اطلاع دینے کے باوجود دادو کینال کے دروازے تاحل بند نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے پانی کا تیز بہاؤ جاری ہے ۔ فرخ تیمور نے بتایا کہ ٹریک کمزور ہونے کی وجہ سے ٹرین ڈی ٹریک ہوئی ۔ واقعے کی اطلاع دینے کے لیے محکمہ آب پاشی کا چوکیدار بھی پِکٹ میں موجود نہیں تھا ۔ ایس ایس پی ریلوے ملک عتیق نے بتایا کہ ٹریک کی دیکھ بھال کے لیے ریلوے کے پٹرولر بھی موجود ہوتے ہیں ، تحقیقات میں ذمہ داروں کا تعین ہوگا ۔