ضرب عضب اور کراچی آپریشن کے راستے میں رکاوٹ بننے والا کٹ جائے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری بقاء کی جنگ ہے، ضرب عضب کا فالو اپ نہ کرنا شہداء کے خون سے غداری ہوگا،آصف زرداری نے فائر فائٹنگ کرنے کی کوشش کی، پتہ نہیں کیا سوچ کر فوج کے خلاف بیان دیا، عمران فاروق قتل کیس کو منطقی انجام تک پہنچائیں، دو دن کی لوڈشیڈنگ پر عوام سے معافی مانگتا ہوں، جہاں جہاں بجلی چوری ہو گی وہاں بجلی نہیں دیں گے،وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

پیر 22 جون 2015 23:38

ضرب عضب اور کراچی آپریشن کے راستے میں رکاوٹ بننے والا کٹ جائے گا، دہشت ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 جون۔2015ء) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن کے راستے میں جو رکاوٹ بنا وہ کٹ جائے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری بقاء کی جنگ ہے، ضرب عضب کا فالو اپ نہ کیا تو شہید وں کے خون سے غداری کریں گے،آصف زرداری نے فائر فائٹنگ کرنے کی کوشش کی، پتہ نہیں انہوں نے کیا سوچ کر فوج کے خلاف بیان دیا، عمران فاروق قتل کیس کو منطقی انجام تک پہنچائیں، دو دن کی لوڈشیڈنگ پر عوام سے معافی مانگتا ہوں، جہاں جہاں بجلی چوری ہو گی وہاں بجلی نہیں دیں گے، مردان سیکٹر میں 18ہزار کنڈے لگے ہوئے ہیں، بجلی چوروں کے ساتھ بل ادا کرنے والوں کو بھی نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے، بجلی چور لوڈشیڈنگ کے نام پر ہڑتال کرتے ہیں، میں نے کوئی ایسی بات نہیں کی جس پر ایم کیو ایم سے معافی مانگوں۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر کوئی سیاسی مصلحت آڑے نہیں آنی چاہیے، یہ تمام سیاسی جماعتوں کا متفقہ فیصلہ تھا، اس پر سب کو عملدرآمد کرنا پڑے گا، اگر اس پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو ہم مجرم ہوں گے اور شہید کے خون سے غداری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن کے راستے میں جو رکاوٹ بنا وہ کٹ جائے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری بقاء کی جنگ ہے، ہمارے نوجوانوں قربانیاں دے رہے ہیں، ان کے خلاف کسی قسم کی بات برداشت نہیں کریں گے، آصف زرداری نے فائر فائٹنگ کرنے کی کوشش کی، پتہ نہیں انہوں نے کیا سوچ کر فوج کے خلاف بیان دیا۔

خواجہ محمد آصف نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء عمران خان کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، ان کی بیوہ کے ساتھ ہمارا وعدہ ہے، انہیں ضرور انصاف دلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ صفورا میں بہت جلد ملزموں کو پکڑا گیا ہے حالانکہ اس سے پہلے ایسی کبھی نہیں ہوا اور ان ملزمان نے بہت سارے واقعات کا اعتراف بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان میں اگر کچھ ہو جائے تو فوراً ہڑتال کی کال دے دیتی ہے، جبکہ برطانیہ میں جو کچھ بھی ہو اس پر کوئی رد عمل نہیں ہوتا بلکہ خاموشی اختیار کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے امن کی خواہش کے اصول کو دنیا میں سراہا گیا، وہ میرے لیڈر ہیں، ان کا ایک ہی اصول ہے،امن قائم کرنے کیلئے مذاکرات اور بات چیت کو اپنایا جائے، ان کی اسی خواہش پر امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھارت پر دباؤ ڈالا ، جس کے بعد بھارت نے پاکستان مخالف بیانات کا سلسلہ بند کیا اور نریندر مودی نے وزیراعظم نواز شریف کو ٹیلی فون کر کے رمضان المبارک کی مبارکباد دی۔

خواجہ محمد آصف نے بجلی کے بدترین بحران پر ایک بار پھر عوام سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ جمعہ کو بجلی کا شارٹ فال ساڑھے چھ ہزار میگا واٹ تھا، جب بہتر ہو گیا تو لوڈشیڈنگ کے مکمل خاتمے پر فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا، ہم اقدامات کر رہے ہیں،2017ء تک ملک سے توانائی بحران کا خاتمہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حیدر آباد اور خیبرپختونخوا کے بہت سے علاقوں میں لائن لاسز کا سامنا ہے، مردان سیکٹر میں 18ہزار کنڈے لگے ہوئے ہیں، ہمارے اہلکار بجلی چوروں کو پکڑنے کیلئے جاتے ہیں اور انہیں ڈرایا دھمکایا جاتا ہے اور دوسرے دن لوڈشیڈنگ کے نام پر بجلی چور احتجاج شروع کر دیتے ہیں، بجلی چوروں کے ساتھ بل ادا کرنے والوں کو بھی نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔

خواجہ محمد آصف نے کہا کہ کوشش ہو گی کہ عوام کو تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے جو سارا بل ادا کر رہے ہیں، ان پر بوجھ نہیں ڈالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میری عوام سے اپیل ہے کہ گرمی کی شدت کی وجہ سے بجلی کی طلب زیادہ ہے لیکن رسد بہت کم ہے،و دن کی لوڈشیڈنگ پر عوام سے معافی مانگتا ہوں، جہاں جہاں بجلی چوری ہو گی وہاں بجلی نہیں دیں گے، سحری اور افطاری کے وقت بجلی کی بچت کریں تا کہ لوڈشیڈنگ کے بحران سے بچا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے جعلی یا اصلی مہاجر کی کوئی بات نہیں کی، میں نے تو صرف یہی کہا تھا کہ میرا خاندان تو ہجرت کر کے آیا، وزیراعظم کا خاندان بھی ہجرت کر کے آیا اور دیگر بہت سارے خاندانوں کے لوگ خون کی ندیاں عبور کر کے پاکستان داخل ہوئے، انہوں نے تو آج تک اپنے آپ کو مہاجر نہیں کہا بلکہ وہ پاکستانی کہتے ہیں، میرے لئے تو تمام مہاجر محترم ہیں، میں نے کوئی ایسی بات نہیں کی جس پر ایم کیو ایم سے معافی مانگوں۔