حکومتی پالیسیاں ایس ایم ایز کی ترقی میں رکاوٹ ہیں ،بینکوں کی توجہ کا مرکز حکومتی قرضے اور بڑے صنعتی گروپ ہیں ، شاہد رشید

اتوار 28 جون 2015 16:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 جون۔2015ء)اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ حکومت کی پالیسیاں چھوٹے اور درمیانے درجہ کے کاروبارکی ترقی کے راستہ میں رکاوٹ ہیں جبکہ بینک بھی انھیں نظر انداز کر رہے ہیں جس سے معاشی ترقی کا عمل رکا ہوا ہے۔بینکوں کی توجہ کا مرکز حکومت کو بھاری منافع پرقرضے دینا اور بڑے صنعتی گروپ ہیں جبکہ عوام کو کاروبار کو توسیع دینے کے مواقع سے محروم کیا جا رہا ہے۔

ان حالات میں مائیکرو فنانس بینکوں کا رول اہمیت اختیار کر گیا ہے جنھیں آگے آ کر اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہوگی۔ شاہد رشید بٹ نے کہا کہ 90فیصد سے زیادہ کاروبار مائیکروفنانس کے زمرے میں آتے ہیں جبکہ زراعت کو چھوڑ کر 75فیصد نوکریاں بھی اسی شعبہ میں ہیں جس کا حصہ جی ڈی پی میں 30فیصدہے۔

(جاری ہے)

چھوٹے اور درمیانے کاروبارغربت کے خاتمہ، روزگار کی فراہمی اور معاشرے میں مساوات کا بڑا زریعہ ہیں جنکے بغیر اقتصادی ترقی ممکن نہیں۔

غریب عوام کی بھاری اکثریت بینکوں کی خدمات سے محروم ہیں جبکہ مرکزی بینک بھی زبانی جمع خرچ کو ترجیح دیتا ہے۔ سستے قرضے کی فراہمی ایک چیلنج ہے جسکے لئے مائیکرو فنانس بینکوں کو پالیسیوں پر نظر الثانی کرنا ہوگی۔ بینک غریب اور متوسط طبقہ کو کاروبار کے لئے قرض فراہم نہیں کرتے جو غربت کے خاتمہ کی کوششوں میں رکاوٹ ہے۔ موجودہ خلاء کو موثر اورمتبادل بینکاری نظام سے پر کیا جا سکتا ہے ۔حکومت دیگر ممالک میں کامیاب مائیکروفنانس بینکوں اور ایس ایم ای قوانین کا جائزہ لے کر زمینی حقائق کے مطابق پالیسی مرتب کرے۔