قائم علی شاہ کراچی کے سنگین مسائل حل کرنے کے قابل نہیں،انکی عمر اتنی ہو گئی ہے کہ انہیں خود فوری امداد کی ضرورت ہے، کراچی کے اسپتالوں اور قبرستانوں میں مردوں کے لیے جگہ نہ ہونے کا ذمہ دار کون ہے؟سندھ حکومت کراچی میں سخت گرمی ، پانی وبجلی کے بحران سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی کا اعلان کرے اور فوری طور پر پانی اور برف شہریوں میں تقسیم کی جائے، وزیر اعظم اپنی جماعت کے علاوہ دیگر جماعتوں کو بھی اعتماد میں لے کر مسئلے کو حل کریں اور کراچی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد کیا جائے،امیرجماعت اسلامی سراج الحق کی واٹر فلٹریشن پلانٹ کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو

اتوار 28 جون 2015 22:53

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 جون۔2015ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ کراچی کے اسپتالوں اور قبرستانوں میں مردوں کے لیے جگہ نہ ہونے کا ذمہ دار کون ہے، وزیر اعلیٰ اس قابل نہیں کہ وہ سنگین مسائل کو حل کر سکیں،انکی عمر اتنی ہو گئی ہے کہ انہیں خود فوری امداد کی ضرورت ہے، سخت گرمی اور ہیٹ اسٹروک سے ہلاکتوں اور بجلی اور پانی کے بحران کے باعث پیدا ہو نے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے حکومت کراچی میں ایمرجنسی کا اعلان کر ے اور عوام کو مفت پانی اور برف کی فراہمی کا انتظام کرے ، جوحکومت عوام کو پینے کا پانی مہیا نہ کر سکے اس کو خود فیصلہ کر نا چاہیے کہ اُسے حکومت میں رہنے کا حق ہے یانہیں ؟۔

وزیرِ اعظم نواز شریف خود کراچی آئیں اور صرف کراچی کے حالات کے حوالے سے وفاقی کابینہ کا اجلاس یہاں منعقد کریں ،حکمرانوں کی بد اعمالیوں اور بد انتظامیوں نے کراچی کو کربلا بنا دیا ہے ۔

(جاری ہے)

الخدمت نے شہریوں میں مفت پینے کا پانی فراہم کر نے کا سلسلہ شروع کیا ہے الخد مت کے رضا کا ر ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کا سہارا بنے ہو ئے ہیں ۔جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز فیڈرل بی ایریا بلاک 14میں مسجد ِ رضوان سے متصل الخدمت واٹر فلٹریشن پلانٹ کے دورے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، نائب امیر اسامہ رضی ، سیکریٹری کراچی عبدالوہاب ، الخدمت فاؤنڈیشن کے صدر عبدالشکور ، الخدمت کراچی کے سیکریٹری انجینئر عبدالعزیز ، منظر عالم اور دیگر بھی موجود تھے ۔سراج الحق نے کہا کہ میں تین دن سے کراچی میں ہوں اور میں نے بڑے ہسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کے علاوہ سخت گرمی اور طبی سہولیات بروقت نہ ملنے کے باعث جاں بحق ہونے والوں کے خاندانوں سے بھی ملاقاتیں کیں ،اس سنگین صورتحال میں یہ بات کھل کر سامنے آئی ہے کہ کراچی جیسے بڑ ے شہر میں اگر کوئی آفت یا حادثہ رونما ہوجائے تو اس سے نمٹنے کے لیے حکومت کے پاس کوئی انتظام نہیں ہے ،سخت گرمی سے متاثرہ افراد کو ہسپتالوں میں جگہ نہ مل سکی ،گھر میں رہنے والوں کو بجلی اور پانی کی عدم فراہمی نے بے حال کردیا ،حکومت نام کی کوئی چیز دیکھنے کو نہیں ملتی، اس وجہ سے عوام کے اندر شدید غم غصہ اور بے چینی ہے ،حکمران ہوش کے ناخن لیں اور اس سے قبل کہ عوام ان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں وہ عوام سے معافی مانگیں ۔

وفاقی و صوبائی حکومتیں حالات کی ذمہ دار ی میں برابر کی شریک ہیں ۔سراج الحق نے کہا کہ پانی موت اور زندگی کا مسئلہ ہے ،بڑے افسوس کی بات ہے کہ جن لوگوں نے کراچی پر حکمرانی کی انہوں نے پانی جیسے بنیادی مسئلے کو حل نہیں کیا ۔ شہر پر طویل عرصے تک حکمران رہنے والے جو قومی وصوبائی اسمبلیوں او ر سینٹ تک میں موجود تھے وزارتوں او رحکومت کے مزے لیتے رہے ،ان لوگوں نے کراچی سے سرمایہ باہر منتقل کیا لیکن شہر کے لیے کچھ نہیں کیا ،آج لوگ چاند پر جارہے ہیں اور کراچی کے عوام پانی کے لیے قطاریں بنارہے ہیں ۔

سراج الحق نے الخدمت کی امدادی سر گرمیوں کے بارے میں بتا تے ہوئے کہا کہ تمام بڑے سر کاری ہسپتالوں میں کیمپ لگائے گئے ۔جناح اور سول ہسپتال میں ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ داخل مریضوں میں 2000سے زائد کو لر تقسیم کیے گئے ،روز انہ کی بنیاد پر برف کا انتظام کیا جا رہا ہے ۔ریلیف کیمپ کے ذریعے ہزاروں افراد کو پینے کا صاف پانی ،جوس اور ORSتقسیم کیے جارہے ہیں۔

اور افطار کا انتظام کیا گیا ہے ۔ایدھی سینٹر سہراب گوٹھ پر لواحقین کے لیے افطار کا انتظام کیا گیا ۔الخدمت کراچی کے تحت 4000سے زائد افراد تک اپنی امدادی سرگرمیاں پہنچائیں ۔الخدمت کی 13میت بسوں سے میتوں کی تدفین میں سہولت فراہم کی گئی 3ایمبولینس اور شہزور ٹرک کے ذریعے بھی میت کی تدفین میں مدد فراہم کی گئی ۔کراچی میں 13واٹر فلٹریشن پلانٹ سے فری پانی کی فراہمی جاری ہے ،لاکھوں گیلن پانی اب تک فراہم کیا گیا۔