یونان میں بینک بند، سرمائے پر پابندی عائد

پیر 29 جون 2015 12:08

بر سلز(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء)یورپی سینٹرل بینک (ای سی بی) نے یونان کے بینکاری نظام کے لیے ہنگامی رقوم میں اضافہ نہ کرنے کے فیصلے کے بعد یونانی وزیراعظم نے پیر کو ملک کے تمام بینک اور سٹاک مارکیٹس بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔یورپی سینٹرل بینک کا یہ فیصلہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب آئندہ ہفتے منگل کو قرضے کی ادائیگی کی مدت ختم ہونے پر یونان دیوالیہ ہونے کے قریب ہے۔

ملک کے وزیراعظم نے ٹی وی پر خطاب میں عوام کو پرامن رہنے کو کہا اور انھیں یقین دلایا کہ ان کے پیسے، تنخواہیں اور پینشنز محفوظ ہیں۔وزیراعظم نے کہا ہے کہ یونان کے اثاثے محفوظ ہیں۔ انھوں نے یہ تو تصدیق کی ہے کہ ملک میں تمام بینک پیر کو بند رہیں گے تاہم یہ نہیں بتایا کہ بینک کب تک بند رہیں گے اور سرمائے پر کنٹرول کی نوعیت کیا ہوگی۔

(جاری ہے)

انھوں نے یہ بھی بتایا کہ بیل آوٴٹ کی توسیع کے لیے ایک بار پھر انھوں نے درخواست کی ہے اور وہ یوروزون کے فوری جواب کے منتظر ہیں۔

اس سے پہلے یونان کے پائریئس بینک کے سربراہ نے فائنانشیئل سٹیبیلیٹی کاوٴنسل کے ہنگامی اجلاس کے بعد کہا تھا کہ پیر کو یونان کے بینک بند رہیں گے۔توقع کی جا رہی ہے کہ پانج جولائی کو ہونے والے ریفرنڈم کے دو روز بعد یعنی سات جولائی کو بینک کھل جائیں گے، کوئی بھی شخص ایک دن کے اندر اپنے اکاوٴنٹ سے 60 یورو یعنی 66 ڈالر سے زیادہ رقم نہیں نکلوا سکے گا۔

پہلے سے منظور شدہ تجارتی لین دین کے علاوہ بیرونِ ملک رقم کی منتقلی ممکن نہیں ہو سکے گی۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یونان کے لیے امدادی رقوم میں اضافہ نہ کرنے سے یونان کے بینک بند ہو سکتے ہیں اور بینکوں سے رقوم نکلوانے پر بھی پابندیاں عائد کیے جانے کا امکان ہے۔یورپی سینٹرل بینک کا کہنا ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنے کے لیے تیار ہے اور یونان کے مرکزی بینک سے رابطے میں ہے۔