ضلعی امیر جمعیت علماء اسلام اٹک مو لا نا شیر زما ن کہا ہے کہ ایم کیو ایم کا انڈیا سے رقم لے کر ملک میں انتشار پھلانے کا معاملہ انتہائی حساس ہے حکومت بھی حساسیت کا مظاہرہ کرے

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 29 جون 2015 12:55

اٹک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) ضلعی امیر جمعیت علماء اسلام اٹک مو لا نا شیر زما ن کہا ہے کہ ایم کیو ایم کا انڈیا سے رقم لے کر ملک میں انتشار پھلانے کا معاملہ انتہائی حساس ہے حکومت بھی حساسیت کا مظاہرہ کرے صرف بیانات پر کام نہ چلائے ،ایم کیو ایم کا معاملہ سامنے آنے کے بعد ہمیں دیگر جماعتوں اور تنظیموں پر بھی ابتداہی سے نظر رکھنی چاہیے جو یہود سے رقم لیکر ملک میں جماعتیں چلارہے ہیں ،آمریت نے ملک کو غلاظت کا ڈھیر بنایا ،ایم کیو ایم کے خالق ضیاء الحق تھے مگر اس کو پر موٹ کرنے کا ظلم جنرل مشرف نے کیا ہے اس سے بھی تحقیقات ہونی چاہییں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے با نی چےئر مین جنا ح پریس کلب سردار مہتا ب منیر خان کی قیا دت میں ملنے وا لے صحا فیوں کے وفد سے با ت چیت کر تے ہو ئے کیا ،انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پر الزام کی تحقیق آزادانہ ہونی چاہیے اور اس کے لیے سپریم کورٹ کو ایک خصوصی بینچ قائم کرنا چاہیے اور اگر الزام ثابت ہوجائے تو سخت ترین اقدامات اٹھانے چاہیے ،انہوں نے کہا کہ انڈیا کا بھانک چہرہ بھی اس سے دنیا کے سامنے آجائے گا اور دنیا کو معلوم ہوسکے گا کہ دہشت گردی کہا ں سے ہورہی ہے ،انہوں کہا کہ انڈیا سے رقم لیکر پاکستان میں انتشار پھلانے کا سیدھا مطلب ملک سے غداری ہے جو کسی بھی صورت میں ناقابل قبول ہے ،انہوں نے کہا کہ جس طرح ہنود پاکستان اور اسلام کا دشمن ہے اسی طرح یہودو نصاریٰ بھی اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں ا سطرف سے آنے والی این جی اوز اور ان کی نمائندگی کرنے والی جماعتوں پر بھی کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ جس جماعت کو امریکہ اور یورپ سے زیادہ رقوم دی جارہی ہیں وہ پاکستان اور اسلام کے ساتھ مخلص نہیں ہوسکتی کیونکہ امریکہ صرف ان لوگوں کو پرموٹ کرتا ہے جو امریکہ کے مفادات کے لیے کام کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے دھرنوں اور جلسوں پر خرچ ہونے والے اربوں روپے کی تحقیقات کی جائیں تو ثابت ہو گا کہ ایم کیوایم اور تحریک انصاف ایک سکے کے دورخ ہیں ،انہوں نے کہا کہ ملک کو آمریت نے جو نقصان پہنچایا ہے وہ ناقابل تلافی ہے ،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پوری دنیا سے تعلقات قائم کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے اور امریکہ کی پرواہ کیے بغیر روس چین اور دیگر بڑی طاقتوں سے تعلقات استوار کرے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی طرف سے امریکہ کو منانے کی کوششوں کی خبر پڑ کر افسوس ہواکہ اپنے جائز کام میں رکاوٹ ڈالنے والوں کی کاسہ لیسی کی جارہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :