یونین کونسل نمبر 4ڈھوک منگٹال راول ٹاؤن لاوراث ، جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 29 جون 2015 12:55

اٹک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) یونین کونسل نمبر 4ڈھوک منگٹال راول ٹاؤن لاوراث ، جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر ، نالیاں گندے پانی سے بھرگئیں ، جگہ جگہ گلیوں میں گندا پانی کھڑا ہے ، ٹی وی سکرین پر بیٹھ کر سب سے زیادہ بھڑکیں مارنے والے MNAشیخ رشید کا حلقہ انتخاب جس کا کوئی پرسان حال نہیں ۔اہلیان ڈھوک منگٹال یونین کونسل نمبر 4کے معززین علاقہ کا ایک اجلاس آج موٴرخہ 25-06-2015کو محلہ فاروقیہ ڈھوک منگٹال میں منعقد ہوا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مزدور راہنما اور نیٹکو یونین سی بی اے کے صدر ملک عبادت خان، محمد اسماعیل آرائیں اور ملک شہزاد نے کہا کہ ڈھوک منگٹال کو بالکل لاوارث سمجھ کر چھوڑ دیا گیا ہے ۔

کیونکہ یہ MNAشیخ رشید اور MPAراجہ راشد حفیظ کا علاقہ ہے جو صر ف باتیں ہی کرنا جانتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ہماری یونین میں صفائی کا نظام بالکل تباہ کردیا گیا ہے سینٹری ورکر برملا کہتے ہیں کہ ہم سپروائزر اورانسپکٹر کو پیسے دیتے ہیں ۔ اس سلسلے میں ہم باقاعدہ درخوستیں (MD)سالڈو یسٹ منیجمنٹ کو دے چکے ہیں لیکن تاحال کوئی پرسان حال نہیں جس سے لگتاہے کہ سینٹر ی ورکر ٹھیک کہتا تھا ۔

یہ لوگ پیسے کھاتے ہیں جس کی وجہ سے صفائی کا نظام بالکل تباہ ہوچکا ہے پوری یونین کونسل کے اندرون محلوں میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر غالبا وزیر اعلیٰ صاحب کے منتظر ہیں کہ وہ آئیں اور علاقے میں صفائی کا نظام بہتر کرائیں ۔کیونکہ علاقے میں نہ پرانے ورکر کام کرتے ہیں اورنہ البراق نامی کمپنی نئے ورکرز لگارہی ہے ماہ رمضان کے اس مقدس مہینے میں یہ ظالم لوگ نہ جانے کون سے گناہوں کی سزاہمیں دے رہے ہیں کیونکہ گندگی کی وجہ سے اکثر نمازی حضرات کے کپڑے ناپاک ہوجاتے ہیں ۔

ان تمام باتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ یونین کونسل نمبر 4ڈھوک منگٹال راول ٹاؤن لاوارث ہے نہ اس کی MNAکو ضرورت ہے اور نہ MD سالڈو یسٹ مینجمنٹ اٹھارٹی کو کوئی خیال ہے جس سے بات کی جائے کہا جاتا ہے کہ ترکی کمپنی والے آئیں گے تو صفائی کریں گے ۔ ہمارا وزیر اعلیٰ پنجاب محترم جناب شہباز شریف سے بھرپور مطالبہ ہے کہ ان تمام باتوں کو سامنے رکھتے ہوئے کرپٹ عناصر کے خلاف بھرپور کاروائی کی جائے تاکہ صفائی کا نظام بہتر ہوسکے ورنہ مجبورا ہمیں احتجاجی تحریک کا اعلان کرنا پڑے گا ۔ جس کی تمام تر ذمہ داری ان کرپٹ افسران کے ذمہ ہوگی ۔ جنہیں عوام کا کوئی خیال نہیں ۔