برطانیہ کا خطرناک ترین گھر

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی پیر 29 جون 2015 13:05

برطانیہ کا خطرناک ترین گھر

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29جون2015ء) برطانیہ کے ایک خاندان نے مطالبہ کیا ہے کہ اُن کے گھر کے سامنے والی سٹرک پر ٹریفک کی حد رفتار کو کم کیا جائے۔ اُن کے گھر کے سامنے پچھلے 5 سالوں میں 60 ایکسیڈنٹ ہو چکے ہیں۔ 47 سالہ ایلسن پننوک نے کہا ہے کہ اس کے گھر واقع اے 132 ونکفورڈ، ایسکس کے سامنے حد رفتار کو 60 کلومیٹر سے کم کر کے 30 کلو میٹر کیا جائے۔

گھر کی مالکن کا کہنا ہے کہ ایک دفعہ کاریں گھومتی ہوئیں ان کے باغ میں آ گری اور انہیں 2000 پاؤنڈ مرمت کی مد میں خرچ کرنے پڑے۔ مسزپننوک کا کہنا ہے کہ یہ ایکسیڈنٹ ہونا 6 سال پہلے شروع ہوئے، جب اس کے گھر کے سامنے سے روڈ بننا شروع ہوئی۔2012 میں ایکسیڈنٹوں کی تعداد میں اضافہ ہوا تو اس نے ان کا ریکارڈ رکھنا شروع کر دیا۔اُس کا کہناہے کہ پچھلے 5 سالوں میں اس کے گھر کے سامنے 60 ایکسیڈنٹ ہوئے۔

(جاری ہے)

مسز پننوک کا کہنا ہے کہ پچھلے سالوں میں ہر سال درجن بھر ایکسیڈنٹ ہوتے ہیں۔ ان ایکسیڈنٹ سے ان کا بھی ہزاروں کا نقصان ہوچکا ہے تاہم اس ذہنی دباؤ کو رقم میں بیان نہیں کیا جا سکتا جو ان کی وجہ ہوتا ہے۔ایکسیڈنٹ کے فوراً بعد انہیں پولیس کو، ایمبولینس کو یا فائر برگیڈ کو دن اور رات میں کسی بھی وقت کال کرنی پڑتی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس روڈ پر حد رفتار مناسب ہے، مگر مسز پننوک حکام کو مسلسل یہی کہے جا رہی ہے کہ کسی جانی نقصان سے پہلے حد رفتار کو نصف کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :