بھوک ہڑتال کرنیوالے فلسطینی خضر عدنان کی حالت تشویشناک ہوگئی،ہسپتال کے باہرعوام کا جم غفیر

مختلف شہروں میں فلسطینی اسیر کی حمایت میں مظاہرے بیٹا ہر صورت اپنی رہائی، دوبارہ انتظامی حراست میں نہ لئے جانے کا عہد چاہتا ہے، والد

پیر 29 جون 2015 14:11

رملہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) اسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال کرنیوالے فلسطینی خضرعدنان کی حالت تشویشناک صورت اختیار گئی ہے، اسیر کے وکیل کا کہنا ہے کہ ان کے موکل کی حالت 55 دن کی مسلسل بھوک ہڑتال کے باعث نازک ہوچکی ہے اور وہ کسی بھی وقت جام شہادت نوش کرسکتے ہیں۔اطلاعات کے مطابق اسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال کرنیوالے فلسطینی قیدی کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد رملہ میں’اساف ھروفیہ‘ ہسپتال کے باہرجمع ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسیر کے والد کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا نقاہت کی وجہ سے چلنے پھرے سے قاصرہے۔ اسے ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے کیلئے وہیل چیئرکا استعمال کیاجا رہا ہے۔ اسیر کے والد کا کہنا ہے کہ بیٹا ہر صورت اپنی رہائی چاہتاہے اور ساتھ یہ عہد لینا چاہتاہے کہ اسے دوبارہ انتظامی حراست میں نہیں ڈالا جائیگا۔اسیرکے والد نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے ایک افسرنے زبانی طورپر انہیں بھوک ہڑتال ختم کرنے کی شرط پر رہا کرنے اور دوبارہ حراست میں نہ لینے کا یقین دلایا ہے مگر وہ اس بات پرمصرہیں کہ صہیونی فوج انہیں تحریری ضمانت فراہم کریں ورنہ وہ زندگی پرموت کو ترجیح دیں گے۔