اسرائیلی انتہاء پسند تنظیم کا صہیونی ریاست کیخلاف مقدمات قائم کرنے پر آئی سی سی کی پراسیکیوٹر کی برطرفی کا مطالبہ

آئی سی سی کی پراسیکیوٹر جنرل نے فلسطینیوں کی درخواست پر اسرائیل کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات کا فیصلہ کر کے یہودیوں کو دکھ پہنچایا، رپورٹ

پیر 29 جون 2015 14:11

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) اسرائیل کی انتہاء پسند تنظیم نے عالمی فوجداری عدالت کی خاتون پراسیکیوٹر جنرل کو فلسطینیوں کی درخواست پرصہیونی ریاست کے جنگی جرائم کی تحقیقات کیلئے مقدمات کے قیام کی پاداش میں عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔اسرائیلی عبرانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ’شورات ہدین‘ نامی ایک دائیں بازو کی جماعت نے عالمی فوجداری عدالت کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں خاتون پراسیکیوٹر جنرل کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

مکتوب میں کہا گیاہے کہ آئی سی سی کی پراسیکیوٹر جنرل نے فلسطینیوں کی درخواست پر اسرائیل کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات کا فیصلہ کرکے یہودیوں کو دکھ پہنچایا ہے۔یہودی تنظیم کی خاتون سربراہ نیٹسانا ڈرشان لایٹز نے مکتوب میں لکھا ہے کہ آئی سی سی میں فلسطینی درخواستوں کے بعد صہیونی ریاست اپنے سامنے تمام دروازے بند دیکھتی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اسرائیل کیخلاف جرائم کی تحقیقات کی درخواست تل ابیب پر عالمی دباؤ بڑھانے اور عالمی رائے عامہ فلسطینیوں کے حق میں ہموار کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔ فلسطینیوں کی یہ تمام ترمساعی بے معنی ہیں انہیں عالمی عدالت میں اٹھانے کا کوئی فائدہ نہیں۔

متعلقہ عنوان :