بجٹ میں روزگارنوجوانوں کے لیے کوئی لائحہ عمل نہیں دیا گیا‘عبدالرشید ترابی

پیر 29 جون 2015 14:13

باغ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر عبدالرشید ترابی نے کہا ہے کہ حکومت نے انتظامی اخراجات کم کر کے تعمیراتی اخراجات میں اضافہ کرنے کے بجائے روایتی بجٹ پیش کیا لاکھوں نوجوان بے روزگار ہیں ان کے روزگار کے لیے کوئی لائحہ عمل نہیں دیا گیا تحریک آزادی کشمیر کے لیے بجٹ مختص نہ کرنا فرض سے غفلت ہے،گندم سبسڈی برقرار رہنی چاہیے تھی گلگت بلتستان میں اگر گندم سبسڈی دی جاسکتی ہے تو یہاں بھی عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں ان کو بھی دی جائے،قرآن کی تعلیم کے لیے بجٹ میں حسب روایت رقم مختص نہ کرنا اسلامی نظریہ سے روگردانی ہے ملازمین کی تنخواہوں میں مخصوص حالات کے تحت اضافہ ہونا چاہیے تھا ان خیالات کااظہار انہوں نے تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر بجٹ میں قرآن کی تعلیم کے لیے رقم مختص کرے گی تحریک آزادی کشمیر اور مہاجرین کے مسائل کے حل کے لیے بجٹ مختص کرے گی بے روزگاروں کے روزگار کے لیے اور ریاستی وسائل کو براؤکار لا کر ریاست کو خود کفالت کی جانب گامزن کریں گے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے کارکن رمضان المبارک کے دوران بھرپور انداز سے دعوتی مہم چلائیں گھر گھر دین کی دعوت پہنچائیں لوگوں کو جماعت اسلامی نے وابستہ کریں عید کے بعد جماعت اسلامی مسائل زدہ عوام اور ریلیف فراہم کرنے کے لیے اور ان کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے ضلعی سطح پر کھلی کچہریاں لگائے گی جس میں ضلع میں موجود تمام محکموں کے سربراہان کو دعوت دی جائے گی اور لوگوں کے مسائل موقع پر حل کروانے کی کوشش کی جائے گی انہوں نے کہا کہ مہنگائی ،بے روزگاری ظلم اور نا انصافی نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے حکومت کی جانب سے سرکاری محکموں میں جو چند ملازمیتوں کے مواقعے نکلتے ہیں وہ میرٹ پامال کر کے مخصوص ٹولے کو نواز جاتا ہے پرھے لکھے نوجوان شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں حکومت کے پاس ان کے لیے کوئی واضح لائحہ عمل نہیں ہے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کرپٹ اور فرسودہ نظام کے خلاف جدوجہد کررہی ہے اور اس کی جگہ اسلام کا عادلانہ نظام قائم کر کے لوگوں کو انفرادی اور اجتماعی طور پر انصاف فراہم کرے گی۔

متعلقہ عنوان :