پیپلزپارٹی حکومت تمام وعدے پورے کررہی ہے ،نئے مالی سال میں تمام ترقیاتی منصوبہ جات پر کام و ارفٹنگ پر ہوگا،چوہدری عبدالمجید

پیر 29 جون 2015 14:54

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء)وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت اپنے تمام وعدے پورے کررہی ہے نئے مالی سال میں تمام ترقیاتی منصوبہ جات پر کام و ارفٹنگ پر ہوگااور خود میگا پراجیکٹس کی نگرانی کروں گا جو لوگ آج ہم پر تنقید کرتے ہیں وہ اس قابل بھی نہیں کہ اپنے پانچ سالہ دور میں کسی ایک میگاپراجیکٹس کا بھی ذکر کرسکیں محض سو کر پانچ سال گزارنے والے آئندہ پانچ سال بھی وزارت عظمیٰ کے خواب دیکھتے ہوئے گزار دیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا وزیراعظم نے کہاکہ جب ہم نے میڈیکل کالجز کاقیام عمل میں لایا تو ان لوگوں نے ہم پر تنقید شروع کردی کہ یہ میڈیکل کالج نہیں چل سکتے خود ایک میڈیکل کالج کے لیے اضلاع اور برادریوں کو لڑانے والوں کہ خواب وخیال میں بھی نہیں تھا کہ آزادکشمیر میں بھی تین میڈیکل کالج بن سکتے ہیں لیکن آج مخالفین دیکھ رہے ہیں کہ میڈیکل کالجز بہترین فیکلٹی کے ساتھ کام کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ ادارے قائم کردیئے ہیں لیکن اداروں کو مستحکم ہونے میں وقت لگتا ہے آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کبھی کسی نمبر پر نہیں تھی لیکن آج پاکستان کی درجنوں یونیورسٹیوں میں 17ویں نمبر پر آچکی ہے اسی طرح ہمارے میڈیکل کالجز بھی وقت کے ساتھ دنیا میں نام پیدا کریں گے5یونیورسٹیاں قائم کی ہیں بعض لوگ کہتے ہیں دھڑا دھڑ ادارے بنا رہے ہیں ادارے دھڑا دھڑ بن سکتے تو ہم سے پہلے جانے والے بھی بناسکتے تھے ادارے بنانے کے پیچھے ایک ویژن ہوتا ہے ایک ایسی سوچ جو اپنی قوم کو نہ صرف تعلیم یافتہ دیکھنے کی ہوتی ہے بلکہ ترقی یافتہ دیکھنے کی ہوتی ہے اور یہ صرف تعلیمی میدان میں کامیابی کی بدولت ہی قوموں نے حاصل کیا ہے ہم تعلیمی انقلاب کی جانب بڑھ رہے ہیں تعلیمی انقلاب کے ذریعے معاشی انقلاب لائیں گے۔

(جاری ہے)

ابھی جب الاھزر یونیورسٹی کی طرز پر جدید اسلامی یونیورسٹی بنا ئیں گے۔ وہ ایجوکیشن سٹی نہیں بلکہ ایجوکیشن اسٹیٹ کی جانب ہمار اسب سے بڑا قدم ہوگا ہمارا ویژن یہ ہے کہ صرف کشمیری وپاکستانی نہیں بلکہ ہمارے اداروں کی کریڈیبیلٹی ایسی ہو کہ دنیا بھر سے لوگ تعلیم حاصل کرنے کیلئے ریاست کشمیر کارخ کریں اور بہت جلد یہ وقت آنے والا ہے اب آنے والے ہماری پالیسیوں کو فالو کریں گے کہ یا نہیں عملاً زمین پر کام ہی ہمارا ماٹو ہونا چاہیے آزاد کشمیر کی وادی نیلم میں صدیوں پہلے شاردہ یونیورسٹی کام کررہی تھی جسے دنیا آج بھی یاد کرتی ہے شاردہ یونیورسٹی کے حوالے سے بھی معاملات یکسو کرنے کی کوشش کرینگے۔